ڈاکٹر کی مبینہ غفلت کے باعث شہر قائد میں ایک 13 سالہ لڑکی جاں بحق ہو گئی جبکہ غلط انجکشن کے باعث جان کی بازی ہارنے والی لڑکی کے ورثاء نے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔
قانتہ نامی جواں سال لڑکی کو اس کے لواحقین بخار میں مبتلا ہونے کے باعث کراچی کے علاقے ڈاک خانہ کے قریب واقع کلینک میں لے گئے جہاں اسے مبینہ طور پر غلط انجکشن لگادیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: میر پور ماتھیلو اسٹیشن: مال گاڑی کی بوگیاں پٹڑی سے اترنے کے باعث ریلوے ٹریفک معطل
لواحقین کے مطابق کلینک میں موجود ڈاکٹر عرفان کے قانتہ کو انجکشن لگانے کے بعد اس کا ہاتھ نیلا پڑ گیا جس پر ڈاکٹروں نے انہیں ہاتھ کاٹنے کا مشورہ دیا، تاہم انفیکشن انتہائی شدید تھا جس کے باعث 24 گھنٹوں کے اندر اندر وہ دم توڑ گئی۔
قانتہ کی وفات سے مشتعل علاقہ مکینوں نے ذمہ دار ڈاکٹر عرفان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے جبکہ علاقہ پولیس نے کوئی بھی ایکشن لینے سے قبل تحقیقات کو ضروری قرار دیا ہے جبکہ مرحومہ قانتہ کے والد بھی فالج میں مبتلا ہیں۔
علاقہ پولیس کا کہنا ہے کہ قانون کو ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دیں گے ، تاہم علاقہ مکینوں کی شکایات کے ازالے کے لیے واقعے کی تحقیقات کریں گے جس کے بعد اگر ضروری ہوا تو ڈاکٹر کو گرفتار بھی کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ 3 روز قبل کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد شادمان ٹاؤن کے پارک میں 5 سالہ بچہ کھیلتے ہوئے زیر زمین ٹینک میں ڈوب کر جاں بحق ہو گیا۔ بچے کی شناخت ریحان ولد عرفان کے نام سے ہوئی۔ پولیس کے مطابق بچے کے والد نے پارک انتظامیہ کے خلاف قانونی کارروائی سے منع کر دیا ہے۔
شادمان ٹائون پارک کے زیر زمین پانی کے ٹینک میں ڈوب کر ہلاک ہونے والے بچے کے اہلخانہ کا کہنا ہے کہ پارک میں ٹہلنے کے لئے آئے تھے، بچہ کھیلتے ہوئے اچانک غائب ہو گیا۔ بچے کو تلاش کرنے کے لئے فوری پولیس کو اطلاع دی۔ پولیس نے بچے کو تلاش کرتے ہوئے بچے کی لاش کو پانی سے بھرے ٹینک سے نکالا۔
مزید پڑھیں: کراچی میں پارک انتظامیہ کی غفلت سے 5 سالہ بچہ زیر زمین ٹینک میں ڈوب کر جاں بحق