وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں فاٹا اور بلوچستان آئے ہوئے طلباء میڈیکل کی ان 265 نشستوں کیلئے سراپا احتجاج ہیں جنہیں کم کرکے 29 کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کے نیشنل پریس کلب کے باہر فاٹا اور بلوچستان سے آئے ہوئے طلباء سراپا احتجاج ہیں۔ اسٹوڈنٹ لیڈر واجد خان نے ایم ایم نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہمارا تعلق فاٹا اور بلوچستان سے ہے اور ہمارے لیے 265 میڈیکل نشستوں کا کوٹہ مختص کیا گیا تھا۔
طلباء رہنما واجد خان نے کہا کہ پالیمنٹ ہاؤس میں منظوری دئیے جانے کے باوجود ہماری نشستیں 265سے کم کرکے 29 کردی گئیں جو ہماری انتھک محنت کی توہین اور سراسر ظلم ہے جس کے نتیجے میں طلباء بد دل ہوچکے ہیں۔ 265 کے تناسب سے ہر میڈیکل کالج میں ہماری نشستیں تقریباً 4 بنتی ہیں لیکن ہمیں ہمارا حق نہیں دیا جارہا۔
واجد خان نے کہا کہ ہمارا احتجاج پر امن ہے۔طلباء سے کیا گیا وعدہ پورا نہیں کیا گیا۔ ہم اپنے جائز مطالبات کیلئے مظاہرہ کر رہے ہیں۔ اگر مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو آج سے ہی پاکستان میڈیکل کمیشن کے سامنے دھرنا دیں گےاور ہمارا پر امن دھرنا جاری رہے گا۔ میڈیکل کونسل نے فاٹا کیلئے 14 اور بلوچستان کیلئے 15 سیٹیں کردی ہیں جو ظلم ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے متعلقہ حکام اور اراکینِ پارلیمنٹ سے مطالبہ کیا کہ ہماری نشستیں بحال کی جائیں لیکن تاحال یہ مسئلہ حل نہیں ہوا۔ اگر طلباء کا یہ مطالبہ منظور نہ کیا گیا اور بر وقت فیصلے پر نظرِ ثانی نہ کی گئی تو بہت سے طلباء کا قیمتی سال ضائع ہونے کا خدشہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرینیں بند نہیں ہونگی، ریلوے نے بندش کی خبریں مسترد کردیں