سندھ یونیورسٹی کا طالبِ علم پولیس مقابلے میں جاں بحق، انصاف کا مطالبہ زورپکڑگیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سندھ یونیورسٹی کا طالبِ علم جعلی پولیس مقابلے میں جاں بحق، انصاف کا مطالبہ زورپکڑگیا
سندھ یونیورسٹی کا طالبِ علم جعلی پولیس مقابلے میں جاں بحق، انصاف کا مطالبہ زورپکڑگیا

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: سندھ یونیورسٹی جامشورو کے 25 سالہ طالبِ علم عرفان جتوئی کو مبینہ طور پر پولیس مقابلے میں قتل کردیا گیا جس کیلئے عوام کی بڑی تعداد اور سوشل میڈیا صارفین میں انصاف کا مطالبہ زور پکڑ گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پولیس نے جامشورو میں 10 فروری کے روز یونیورسٹی آف سندھ کے طالبِ علم کو ہاسٹل سے حراست میں لے لیا جسے ضلع سکھر میں اتوار کے روز مبینہ پولیس مقابلے میں فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا۔

سندھ پولیس کا دعویٰ ہے کہ متوفی 25 سالہ عرفان جتوئی ڈکیتی اور دیگر جرائم میں ملوث ہونے کے ساتھ ساتھ کار لفٹر گینگ کا بھی رکن تھا، تاہم عرفان جتوئی کے اہلِ خانہ کے مطابق عرفان جتوئی ایک بے گناہ طالبِ علم تھا۔

مذکورہ پولیس مقابلہ تھانہ جھنگرو کی حدود میں قومی شاہراہ پر ہوا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ عرفان جتوئی کے 3 ساتھی بھی تھے جو فرار ہونے میں کامیاب رہے۔ ایس ایس پی سکھر عرفان سمو کا کہنا ہے کہ پولیس کو ڈکیتی کی کچھ وارداتوں کی اطلاع ملی۔ پولیس پارٹی جائے وقوعہ پر پہنچی تو ملزمان نے پولیس پر فائرنگ شروع کردی۔

ایس ایس پی سکھر نے دعویٰ کیا کہ عرفان جتوئی دیگر اضلاع کی پولیس کو بھی متعدد جرائم میں مطلوب تھا۔ عرفان جتوئی کے اہلِ خانہ نے سیشن عدالت میں درخواست دائر کر رکھی ہے۔ عرفان جتوئی کے 2 دوست بھی گرفتار کیے گئے۔ اہلِ خانہ نے دعویٰ کیا ہے کہ عرفان جتوئی 10 فروری سے لاپتہ تھا۔

عدالت نے ضلعی پولیس کو 18 فروری کو طلب کیا تاہم پولیس عرفان جتوئی کی گرفتاری سے متعلق معلومات دینے میں ناکام رہی۔ عرفان کے اہلِ خانہ نے الزام عائد کیا ہے کہ پولیس گزشتہ 3 ہفتوں سے نوجوان طالبِ علم کی رہائی کیلئے رشوت طلب کر رہی تھی۔

دوسری جانب میڈیا ذرائع کا دعویٰ ہے کہ عرفان جتوئی نے سکھر کے ایک سیاستدان کے رشتہ دار کی گاڑی چرائی تھی۔عرفان جتوئی نے گاڑی واپس کرنے پر رضامندی بھی ظاہر کی تاہم وہ اپنے وعدے سے پیچھے ہٹ گیا تھا جس کے بعد پولیس نے اسے گرفتار کیا۔ 

یہ بھی پڑھیں: کراچی:این ای ڈی یونیورسٹی کا طالبِ علم داعش کیلئے فنڈنگ کے الزام میں گرفتار

Related Posts