کراچی: ادارہ ترقیات کراچی کے محکمہ انجینئرنگ اور محکمہ لینڈ بد عنوانیاں عروج پر پہنچ گئیں، کراچی شہر کو ذاتی جاگیر سمجھ کرسرکاری اور نجی پلاٹس ٹھکانے لگانے سے دل نہیں بھرا تو اپنے دفاتر کو بھی ذاتی جاگیر سمجھ کر شادی ہال میں تبدیل کر دیا گیا۔
ایکسیئن نارتھ کراچی جن کا دفتر منصورہ ڈویژن ہے، سید زاہد حسین نے یومیہ بنیاد پر شاد ی کی تقریبات کرنے کی اجازت دے کر 50 ہزار فی تقریب ناجائز رقم وصولی کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے، یومیہ بنیاد پر کم از کم ایک اور اکثر ایک سے زائد شادیاں منصورہ ڈویژن میں منعقد کی جا رہی ہیں۔
تمام امور ایکسیئن زاہد حسین کی نگرانی میں خواجہ عثمان انجام دے رہے ہیں،اس سے قبل ناصر صدیقی بھی اس کھیل میں ملوث تھا، تاہم اس کا تبادلہ سرجانی ٹاؤن کر دیا گیا ہے۔
ایم ایم نیوز ٹی وی نے جب ایکسیئن زاہد حسین سے اس غیر قانونی دھندے سے متعلق دریافت کیا تو موصوف نے کہا کہ میں مجبور ہوں،منصورہ ڈویژن کے سامنے کے علاقے میں رہنے والی قصائی برادری کی غنڈا گردی ہے اور وہ چھریاں لے کر آجاتے ہیں، اگر تقریبات سے روکا جائے۔ اگر پولیس کو شکایت کی تو یہ لوگ مجھ پر حملہ یا تشدد کر یں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ شادی اور سالگرہ سمیت دیگر تقریبات کا سلسلہ تاحال جاری ہے اور اس کے عوض ایکسیئن مبینہ طور پر ہر تقریب کے انعقاد پر 50 ہزار روپے وصول کر رہا ہے اس طرح ماہانہ کم و بیش 15 لاکھ روپے کی اندھی کمائی ہو رہی ہے اور ادارے میں تنخواہیں دینے کے لیے رقم نہیں ہوتی۔