سال کے آخر تک عمران خان کی حکومت کوگھرجاناہوگا،بلاول بھٹو

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سال کے آخر تک عمران خان کی حکومت کوگھرجاناہوگا،بلاول بھٹو
راولپنڈی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ سال کے آخر تک عمران خان اقتدار میں نہیں رہنے چاہئے، سال کے آخرتک حکومت کوجانا پڑے گا۔

 پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ سال کے آخر تک عمران خان اقتدار میں نہیں رہنے چاہئے، سال کے آخرتک حکومت کوجانا پڑے گا۔

راولپنڈی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت پارلیمان کو اہمیت نہیں دے رہیاور نہ ہی جمہوری نظام کو، اپنی بات پر قائم ہیں، سال کے آخر تک عمران خان کو گھر جانا ہوگا۔

 چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ دھرنے کی سیاست سے حکومت کو گھر بھیجنے سے سسٹم کو نقصان پہنچتا ہے لیکن اگر جمہوری اور انسانی حقوق پر حملے کریں گے تو پھر ہم بھی دھرنے کے لیے مجبور ہو جائیں گے، اگر مخالفین کو جیلوں میں رکھا جائے گا تو پھر ہم بھی مولانا فضل الرحمان کی طرح ایکسٹریم پوزیشن لیں گے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ  عدالت نے کہا ہے کہ اگر ڈاکٹر کہتے ہیں تو آصف زرداری کو طبی سہولت دی جائے، جب کہ جیل اور نیب کے ڈاکٹرز جو کہہ رہےہیں حکومت اس پر بھی عمل نہیں کررہی، آصف زرداری کوانسولین کےلیے فریج کی سہولت تک نہیں دی گئی، کیا یہ نیا پاکستان ہےجہاں شہریوں کو حقوق نہیں ملتے، ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری بیمار ضرور، مگر ان کا حوصلہ بلند ہے، وہ پہلے بھاگے نہ اب کہیں بھاگیں گے۔ عدالت میں ہمیں ضمانت کے لیے اپلائی کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ مشرف اورعمران حکومت میں کوئی فرق نہیں، دونوں سلیکٹڈ تھے، سلیکٹڈ لوگ الیکشن سے ڈرتے ہیں، میں کہتا ہوں اگر دھاندلی نہیں کی تو دوبارہ الیکشن لڑ کر واپس آجائیں، اس سال کے آخر تک عمران خان اقتدار میں نہیں رہنے چاہئے، سال کے آخرتک حکومت کوجانا پڑے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ غداری کا الزام اقتدار بچانے کے لیے لگا دیا جاتا ہے۔ جس جماعت کو فنڈنگ بھارت سے ہو، وہ کس منہ سے دوسروں کو ”را“ کا ایجنٹ کا الزام لگاتے ہیں، انہوں نے کہا کہ پہلے بھی ظلم برداشت کیا، اب بھی کریں گےلیکن کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ 

قومی اسمبلی کے حوالے سے بلاول بھٹو نے کہا کہ  پہلے بھی ڈپٹی اسپیکر سلیکٹڈ تھا اب دوبارہ سلیکٹ ہوئے، سلیکٹڈ لوگ الیکشن سے ڈرتے ہیں۔ ایازصادق کی مثال ہمارے سامنے ہے وہ دوبارہ الیکشن جیت کر آئے۔

پیپلز پارٹی سربراہ نے کہا کہ  آزادی مارچ پر پیپلز پارٹی کا مشاورتی اجلاس بلایا ہے۔ ہم ملک میں جمہوریت چاہتے ہیں، ہمارا آج بھی وہی موقف ہے۔ جمہوریت کا پرچم اٹھا کرآگے بڑھ رہے ہیں۔ عدالتوں کےاندر اپنا کیس لڑتے رہیں گے۔

اس سے قبل پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ امریکا میں وزیراعظم عمران خان کی جانب سے القاعدہ اور فوجی تربیت سے متعلق دیے گئے بیانات کی وضاحت ہونی چاہیے۔

 

Related Posts