پی ڈی ایم کا احتجاج اور شیخ رشید کا بطور وزیر داخلہ تقرر، کیا حکومت تصادم کی طرف جارہی ہے ؟

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Sheikh Rasheed appointed interior minister ahead of PDM rally - Is govt heading towards a clash?

پاکستان کا سیاسی درجہ حرارت ان دنوں اپنے نقطہ عروج پر پہنچ چکا ہے، حکومت احتساب کے عمل پر کوئی سمجھوتہ کرنے کو تیار نہیں ہے اور اپوزیشن جماعتیں حکومت کو گھر بھیجنے کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگارہی ہیں۔

ملک میں ایک سیاسی ہیجان سا برپا ہے، ملک میں کشیدگی بڑھتی جارہی ہے اور آج وزیراعظم عمران خان نے مسلم لیگ عوامی کے سربراہ شیخ رشید احمد کو وفاقی وزیر داخلہ مقرر کردیا ہے جس کے بعد ایسا محسوس ہورہا ہے کہ حکومت تصادم کی طرف جارہی ہے۔

پی ڈی ایم کا احتجاج اور استعفے
پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کیخلاف 11 جماعتی اپوزیشن اتحاد نے جمعیت علماء اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمٰن نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے نام سے ایک پلیٹ فارم تشکیل دیا اور اب تک مختلف شہروں میں پی ڈی ایم کی جانب سے احتجاج و جلسوں کا انعقاد کیا جاچکا ہے اور پی ڈی ایم 13 دسمبر کو مینار پاکستان پر ایک بڑا جلسہ کرنے جاری ہے، چند روز قبل اپوزیشن جماعتوں نے اسمبلیوں سے استعفوں پر اتفاق کیا تھا جس کے بعد مسلم لیگ ن ، پیپلزپارٹی اور جے یوآئی سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں کے اراکین اسمبلی نے قیادت کو استعفے دینا شروع کردیئے ۔

استعفوں کا اثر
اپوزیشن جماعتوں نے جنوری کے آخر میں لانگ مارچ اور استعفے آخری حربہ رکھا ہے، سیاسی حلقوں کا کہنا ہے کہ صرف قومی اسمبلی سے اپوزیشن کے استعفوں سے حکومت کیلئے مشکلات پیدا ہونگی لیکن حکومت ضمنی الیکشن کرواکر اس بحران پر قابو پالے گی تاہم اگر صوبائی اسمبلیوں سے بھی استعفے دیئے جاتے ہیں تو ملک میں نئے انتخابات کروانا پڑیں گے اور اس دوران عبوری حکومت ملک کا نظم و نسق سنبھالے گی۔ مسلم لیگ ن کے متعدد اراکین پنجاب اسمبلی نے بھی استعفے پارٹی قیادت کو دیدیئے ہیں جبکہ آج پیپلزپارٹی نے بھی سندھ اسمبلی کے اراکین کو اپنے استعفے جمع کرانے کی ہدایت کردی ہے۔

حکومت کا موقف
وزیراعظم عمران خان اپوزیشن کے ساتھ بات چیت کیلئے تو تیار ہوتے دکھائی دیتے ہیں لیکن احتساب کے معاملے پر وہ اپنے موقف پر قائم ہیں اور کرپشن کے خاتمے کے معالے سے ایک انچ بھی پیچھے ہٹنے کیلئے تیار نہیں ہیں۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ اپوزیشن جماعتیں استعفے دیں تو ہم ضمنی الیکشن کروادینگے اور مزید سٹیوں پر کامیابی کے بعد زیادہ مضبوط ہوکر آئیں گے اور حقیقت بھی یہی ہے کیونکہ اس وقت پاکستان تحریک انصاف کی حکومت اتحادیوں کی بیساکھیوں پر کھڑی ہے جس کی وجہ سے کوئی بھی قانون سازی کرنے کیلئے حکومت کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ حکومت قانون سازی کے بجائے آرڈیننسز سے کام چلانے کی کوشش کرتی ہے۔

اگر اپوزیشن استعفے دیتی اور پی ٹی آئی ضمنی الیکشن میں مزید سیٹیں لے لیتی ہے تو حقیقت میں حکومت مزید مضبوط ہوجائیگی اور اتحادیوں کے سہاروں کی ضرورت نہیں رہے گی۔

شیخ رشید کا تقرر
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمدنے 15 ویں وزارت کا قلمدان سنبھالا ہے، شیخ رشید احمد پہلی دفعہ 1991 میں نواز شریف کابینہ میں وزیر صنعت بنے۔وزارت ثقافت بھی ان کے پاس رہی۔

نواز شریف کے دوسرے دور حکومت میں شیخ رشید احمد کو کھیل ،ثقافت سیاحت امور نوجوانان ،محنت افرادی قوت اور سمندر پار پاکستانیوں کے قلمدان سونپے گئے۔

2002 میں وزیر اعظم میر ظفر اللہ خان جمالی کی کابینہ میں وزیر اطلاعات رہے،شوکت عزیز کابینہ میں ریلوے اور اطلاعات کے وزیر رہے۔عمران خان نے بھی شیخ رشید کو 2018 میں وزیر ریلوے بنایا ، آج ان کو وفاقی وزیر داخلہ بنا دیا گیا۔شیخ رشید احمد کی یہ پندرہویں وزارت ہے۔

پی ڈی ایم اورحکومت میں تصادم کا خدشہ
پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ حکومت گرانے کیلئے تمام حدود پھلانگے کیلئے تیار ہیں، پی ڈی ایم کے ابتدائی جلسوں میں نوازشریف ، فضل الرحمان اور مریم نواز نے اداروں کے خلاف انتہائی سخت زبان استعمال کی اہم پیپلزپارٹی حکومت اور وزیراعظم عمران خان پر تنقید تک محدود رہی تاہم بعد میں اپوزیشن قیادت نے اداروں کو نشانہ نابنانے پر اتفاق کیا تاہم سڑکوں پر ہونیوالی سیاست کشیدگی کی طرف جاتی دکھائی دے رہی ہے۔

پی ڈی ایم کے ملتان جلسہ سے قبل حکومت نے اجازت دینے سے انکار کیا تھا جس پر اپوزیشن نے ڈنڈے کا جواب ڈنڈے سے دینے کا قصد کیا تھا لیکن حکومت نے بردباری کا مظاہرہ کررہے طاقت کا استعمال روک کر تصادم کے خدشات کو ٹال دیا تھا لیکن اب سیاسی حلقوں میں یہ چہ مگوئیاں شروع ہوگئی ہیں کہ شیخ رشید پی ڈی ایم کیخلاف سخت اقدامات کیلئے وزیر داخلہ بنایا گیا ہے۔

شیخ رشید اپنی شعلہ بیانی کے حوالے سے ہمیشہ خبروں کا حصہ رہتے ہیں اور اکثر جارحانہ موڈ میں بھی دیکھے جاتے ہیں۔ اس وقت ایک اور اہم بات یہ ہے کہ حکومت نے کورونا کے بڑھتے کیسز کی وجہ سے اپوزیشن کو 13 دسمبر کو جلسے کی اجازت دینے سے انکار کردیا ہے اور اب شیخ رشید کیلئے معاملات کو خوش اسلوبی سے نمٹانا بہت بڑا چیلنج ہے۔

Related Posts