لاہور: حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ خواجہ سراؤں کو ترجیحی داخلہ اور مفت کتابیں دی جائیں تاکہ ٹرانس جینڈر برادری کو بھی قومی دھارے میں لایا جاسکے۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے خواجہ سراؤں کو ترجیحی بنیادوں پر داخلے، کتابوں کی مفت دستیابی اور خصوصی رعایتی فیس کے حوالے سے حکمتِ عملی مرتب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس حوالے سے پنجاب اسمبلی میں ایک رپورٹ پیش کی گئی جس کے مطابق محکمۂ ہائر ایجوکیشن خواجہ سراء تحفظ کے قانون 2018ء کے تحت خواجہ سراؤں کو داخلے دے کر انہیں تعلیم کے زیور سے آراستہ کیا جائے گا۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی قیادت میں پنجاب حکومت تعمیر و ترقی کی نئی منازل طے کر رہی ہے، محکمہ ہائر ایجوکیشن ہائر ایجوکیشن نے مفت کتابوں اور فیس میں رعایت کے ساتھ ساتھ ترجیحی بنیاد پر خواجہ سراؤں کو تعلیم دینے کا فیصلہ کر لیا۔
یاد رہے کہ اِس سے قبل وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں برسہا برس سے زبوں حالی کا شکار خواجہ سراء بنیادی انسانی حقوق کیلئے احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے۔
خواجہ سراء برادری نے اسلام آباد میں قائم تمام پولیس تھانوں میں ٹرانس جینڈرز کیلئے سپورٹ سینٹرز قائم کرنے کا مطالبہ کیا۔ قبل ازیں راولپنڈی پولیس نے بھی خواجہ سراؤں کیلئے ملک بھر میں سب سے پہلا سپورٹ سینٹر قائم کیا جو ان کی مشکلات کا ازالہ کرسکے گا۔
مزید پڑھیں: بنیادی انسانی حقوق کیلئے احتجاج، خواجہ سراء سڑکوں پر نکل آئے