کرپٹو کرنسی پر پابندی سے متعلق وقار ذکاء کی درخواست پر سندھ ہائیکورٹ میں سماعت

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کرپٹو کرنسی پر پابندی سے متعلق وقار ذکاء کی درخواست پر سندھ ہائیکورٹ میں سماعت
کرپٹو کرنسی پر پابندی سے متعلق وقار ذکاء کی درخواست پر سندھ ہائیکورٹ میں سماعت

کراچی:ڈیجیٹل کرپٹو کرنسی پر پابندی سے متعلق وقار ذکاء کی درخواست پر سندھ ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی، اس موقع پر اسٹیٹ بینک کے وکیل نے سندھ ہائیکورٹ کو بتایا ہے کہ مرکزی بینک نے کرپٹو کرنسی پر پابندی نہیں لگائی۔

اس موقع پر عدالت نے ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر کرائم کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا ساتھ ہی وفاقی حکومت کو تحریری جواب جمع کرانے کیلئے آخری مہلت بھی دیدی۔

سندھ ہائیکورٹ میں ڈیجیٹل کرنسی کرپٹو پر پابندی سے متعلق وقار ذکاء کی درخواست کی سماعت ہوئی، اس موقع پر اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ مرکزی بینک نے کرپٹو کرنسی پر پابندی نہیں لگائی صرف وارننگ جاری کی ہے، ڈیجیٹل کرنسی کو پاکستان میں ریگولرائز نہیں کیا گیا۔

سماجی کارکن اور ٹی وی میزبان وقار ذکاء نے کہا کہ میڈیا کرپٹو کرنسی پر پابندی سے متعلق رپورٹس چلا رہا ہے، اسٹیٹ بینک بٹ کوائن کا اکاؤنٹ نہیں کھول رہا۔

وقار ذکاء کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے کی جانب سے ایسے لوگوں کو حراست میں لیا جارہا ہے جن کے پاس کرپٹو کرنسی ہے، اسے روکا جانا چاہئے، پارلیمنٹ نے بھی اس پر پابندی کا کوئی قانون پاس نہیں کیا۔

اس موقع پر جسٹس امجد علی سہتو نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اسٹیٹ بینک کہتا ہے کہ کسی کو بھی نئے کاروبار سے روکا نہیں جاسکتا لیکن کسی کے تحفظ کیلئے کوئی گارنٹی بھی نہیں دی جارہی۔

سندھ ہائیکورٹ نے ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر کرائم کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا، ساتھ ہی وفاقی حکومت کو بھی تحریری جواب جمع کرانے کیلئے آخری مہلت دیدی۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے 7 اپریل 2018ء کو کرپٹو کرنسی کے پاکستان میں کاروبار سے متعلق وارننگ جاری کی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ مرکزی بینک نے پاکستان میں کسی بھی کمپنی یا ادارے کو ایسا کوئی لائسنس یا اختیار نہیں دیا۔

Related Posts