صدارتی انتخاب میں کشیدگی سے متحدہ امریکا کا شیرازہ بکھر سکتا ہے

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

امریکا میں انتخابات کا عمل مکمل ہونے کے بعد نتائج تاخیر کا شکار ہوگئے ہیں ، دونوں صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ اور جوبائیڈن جیت کے دعوے کررہے ہیں تاہم تاحال حتمی نتیجہ سامنے نہیں آیا، اب تک سامنے آنیوالے نتائج کے مطابق جو بائیڈن 264 اور ڈونلڈ ٹرمپ 214 الیکٹورل ووٹ حاصل کرچکے ہیں لیکن یہ غیر مصدقہ نتائج ہیں ۔

موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے الیکشن میں دھاندلی کے الزامات عائد کرکے ووٹوں کی گنتے روکنے کا مطالبہ کیا ہے تمام تر تنازعات سے قطع نظر جوبائیڈن 7 کروڑ ووٹ لینے والے پہلے امیدوار بن گئے ہیں اورامریکی انتخابات کا مکمل نتیجہ آج آنے کا امکان ہے۔

ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی مہم کی ٹیم نے مشی گن میں مقدمہ دائر کردیا جس میں ووٹوں کی گنتی روکنے کی استدعا کی گئی ہے اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس خالی کرنے سے انکار کردیا ہے جس کے بعد امریکا میں مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ اور جوبائیڈن کے حامی مختلف شہروں میں مظاہرے کررہے ہیں۔تمام تر صورتحال میں امریکی فوج مکمل طور پر غیر جانبدار ہے اور عین ممکن ہے کہ فوج کو وائٹ ہاؤس خالی کروانے کیلئے مداخلت کرنا پڑے۔

ڈونلڈ ٹرمپ سپریم کورٹ جانے کا عندیہ دے چکے ہیں ، امریکا میں صدارتی انتخاب کے نتائج کا معاملہ ایک بار پہلے بھی عدالت جاچکا ہے جب 2000ء میں جارج ڈبلیو بش اور الگور کا معاملہ عدالت میں طے پایا تھا جہاں سپریم کورٹ نے جارج بش کو فاتح قرار دیا تھا۔

ایک بات تو واضح ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اور جوبائیڈن میں سے جو بھی امریکا کا صدر بننے پاکستان کے حوالے سے پالیسیوں میں کسی خاص تبدیلی کا امکان نہیں ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ اور جوبائیڈن دونوں کا جھکاؤ بھارت کی طرف ہے تاہم دونوں پاکستان کے ساتھ تعلقات کے خواہاں ہیں اور دونوں افغانستان سے امریکی فوج کے انخلاء پر بھی متفق ہیں، اس لئے پاکستان کو دونوں میں سے کسی کے بھی منصب پر براجمان ہونے سے کوئی خاص فرق نہیں پڑے گا۔

امریکی صدارتی الیکشن میں ووٹنگ کا تناسب غیر معمولی رہا اور پہلی بار کسی امید وار نے 7 کروڑ ووٹ حاصل کئے ہیںتاہم امریکا میں انتخابات کے بعد پیدا ہونیوالے حالات نے سنجیدہ حلقوں میں تشویش پیدا کردی ہے۔

امریکا میں اس وقت پرامن مظاہرے کئے جارہے ہیں تاہم جوبائیڈن کے حامیوں کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس خالی نہ کیا توکھینچ کر باہر نکال دینگے۔ڈونلڈ ٹرمپ کے حمایتیوں نے بھی سڑکوں پر نکل کر مظاہرے شروع کردیےہیں اور مظاہرین کے درمیان کسی بھی وقت تصاوم ہوسکتا ہے جس کو روکنے کیلئے فورسز الرٹ ہیں۔

امریکا میں انتخابات کے دوران تناؤ معمول کی بات ہے تاہم موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے جارحانہ رویہ کی وجہ سے امریکا میں کشیدگی میں اضافہ ہوتا دکھائی دے رہا ہے اور کئی ریاستوں میں واضح طور پر حالات کشیدہ ہوچکے ہیں اور آنیوالے دنوں میں اگر معاملہ زیادہ طول پکڑتا ہے تو کشیدگی شورش کی شکل اختیار کرسکتی ہے جس سے متحدہ امریکا کا شیرازہ بکھر بھی سکتا ہے۔

Related Posts