مقبوضہ کشمیر کی سابق کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی صاحبزادی التجا مفتی نے کہا ہے کہ مودی حکومت کا مقبوضہ جموں و کشمیر کے بارے میں مؤقف غلط ہے جبکہ وزیر اعظم عمران خان سے مظلوم کشمیریوں کو عزم و ہمت اور حوصلہ ملا۔
بین الاقوامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے التجا مفتی نے کہا کہ اقوامِ متحدہ کے جنرل اسمبلی اجلاس میں پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے جو تقریر کی ہے، اس کے بعد کشمیریوں کا حوصلہ اتنا بلند ہوگیا کہ انہوں نے کرفیو کی پروا نہ کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل کر نعرے بازی شروع کردی۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم عمران خان کا بنگلہ دیشی ہم منصب شیخ حسینہ واجد سے ٹیلیفونک رابطہ
التجا مفتی نے کہا کہ برصغیر پاک و ہند کی تقسیم کے دوران بھارت کے ساتھ منسلک ہونے کے کشمیری قیادت کے فیصلے پر آج کشمیری قوم سوچنے پر مجبور ہو گئی ہے کیونکہ بھارت اب سیکولر نہیں رہا جبکہ کشمیری نوجوانوں میں بھارت کے خلاف شدید مخالفانہ جذبات جنم لے چکے ہیں۔
مودی حکومت کے آرٹیکل 370 اے ختم کرنے کے فیصلے کو غلط قرار دیتے ہوئے التجا مفتی نے کہا کہ بھارت کی طرف سے دیا جانے والا یہ تاثر کہ کشمیر کی آئینی حیثیت ختم کرنے کا فیصلہ کشمیر کی ترقی کے لیے کیا گیا، سراسر بے بنیاد ہے۔ عوام کا حق ہے کہ ان سے مشاورت کرکے فیصلہ کیا جائے جبکہ انٹرنیٹ اس لیے بند کیا گیا کیونکہ کشمیر سے اٹھنےو الی آوازوں کو دبانا مقصود ہے۔
بھارت کی طرف سے مواصلات کا نظام مکمل طور پر بند کیے جانے کے خلاف ردِ عمل دیتے ہوئے التجا مفتی نے کہا کہ بھارت کشمیر کی آواز دنیا تک پہنچنے نہیں دینا چاہتا۔ ایک بار انٹرنیٹ آگیا تو لوگ پوری دنیا کو بتائیں گے کہ دو ماہ تک وہ کس قید میں رہے۔ بھارتی حکومت کرفیو کا جواز گھڑنے کے لیے ترقی کی بات کر رہی ہے۔
یاد رہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کی آئینی حیثیت سے متعلق آرٹیکل 370 اے ختم کیے جانے کے بعد بھارت کی طرف سے نافذ کردہ کا آج 60 واں دن ہے اور وادی میں مواصلات کا نظام مکمل طور پر بند ہے جبکہ موبائل فون، ٹی وی اور انٹرنیٹ سمیت تمام ذرائع ابلاغ بدستور معطل ہیں۔
کشمیر میں تعلیمی ادارے اور کاروباری مراکز مسلسل بند اور مظلوم کشمیریوں کی نقل و حرکت پر پابندی عائد ہے۔کشمیری حریت رہنماؤں کے ساتھ ساتھ بھارت نواز کشمیری سیاستدان بھی زیادہ تر قید میں اور گرفتار ہیں یا پھر انہیں نظر بند کردیا گیا ہے جبکہ قابض بھارتی فوج کی طرف سے وادی میں ٹرانسپورٹ کا نظام بھی مسلسل بند ہے۔
مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 60 واں روز، ٹرانسپورٹ اور ذرائع نقل و حمل پر پابندی