کراچی میں صرف 1 ماہ کے دوران 3 ہائی پروفائل کیسز کے 5 ملزمان فرار ہو گئے جس کے بعد پولیس حکام پریشان ہیں کہ معاملے کا حل کیسے نکالا جائے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ڈیفنس میں میڈیا کی زینت بننے والے 3 کیسز کے ملزمان مبینہ طور پر فرار ہوچکے ہیں جن میں سے 1 کیس نجی ٹی وی کے اینکر مرید عباس کے قتل کا ہے۔
رواں ماہ 10 ستمبر کے روز عادل زمان نامی ملزم سماعت کے بعد کمرۂ عدالت سے فرار ہوگیا جسے پولیس گرفتار نہ کرسکی جبکہ 11 ہی روز بعد 21 ستمبر کے روز ڈاکٹر ماہا کیس کے 2 ملزمان نے پولیس کو چکمہ دے دیا۔
ڈاکٹر ماہا کے قتل کے کیس میں وقاص اور جنید نامی ملزمان کے ساتھ ساتھ اگلے ہی روز سلویٰ کیس کے ملزمان عبدالقادر اور میر عبداللہ فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے جس پر پولیس حکام سر جوڑ کر بیٹھ گئے ہیں۔
مجموعی طور پر 1 ہی ماہ کے دوران 5 ملزمان فرار ہوئے جو پولیس حکام کے مطابق انتہائی بااثر ہیں جن کی گرفتاری کیلئے محض تفتیش اور دفتری کارروائی سے کام نہیں چلایا جاسکتا۔
حیرت انگیز بات یہ ہے کہ سلویٰ کیس کے ملزمان 2 روز تک مبینہ طور پر شہرِ قائد میں ہی موبائل فون آن رکھ کر ہی گھومتے پھرتے رہے اور جب مرید عباس قتل کا ملزم عادل زمان فرار ہوا تو پولیس نے اس کی لوکیشن بھی ٹریس کر لی تھی۔
پانچوں مفرور ملزمان مبینہ طور پر ڈیفنس کے علاقے میں ہی روپوش رہے ہیں لیکن پولیس انہیں گرفتار کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے جس کی وجہ ملزمان کا مبینہ اثر رسوخ اور روپوشی بتائی جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بااثر شخص کا تھانے کے اندر اے ایس آئی پر تشدد، ویڈیو وائرل