اسلام آباد:شہر اقتدار کے حلقہ این اے 54جس کی یونین کونسل 45۔46۔ 47۔ 48۔49 جو بنیادی ضرورت زندگی کی تمام چیزوں سے اس جدید دور میں بھی محروم ہیں، روز انہ کی بنیاد پر بڑھنے والی مہنگائی نے غریب عوام کا جینے کا حوصلہ ختم کردیا ہے۔
عام طور پر استعمال ہونے والی سبزیاں جن میں بینگن،کدو،ٹینڈے 80 سے 90 روپے فی کلو کے حساب سے بازار میں بک رہے ہیں،چینی کہیں سو روپے کلو کہیں 105 روپے بک رہی ہے، آٹا 75 روپے کلو 80 روپے کلو 90 روپے کلو اسی طرح ہر چیز کا ریٹ علیحدہ علیحدہ ہر دکاندار نے مختص کیا ہوا ہے، کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں ہے۔
پرائس کنٹرول کمیٹیاں جن پر روزانہ کی بنیاد پر صرف اسٹیشنری کی مد میں لاکھوں روپے ضائع کیے جا رہے ہیں وہ صرف اور صرف پوری مارکیٹ میں خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہیں، متعلقہ ڈیپارٹمنٹس میں اے سی ڈی سی ہفتہ بھر میں ان کی ایک فرضی کارروائی منظر عام پر نظر آتی ہے۔
اگر شہر اقتدار کا یہ حال ہے تو دیگر دوردراز علاقوں،شہروں،قصبوں کا کیا حال ہوگا؟اگر کسی یونین کونسل میں ترقیاتی کام کروایا جا رہا ہے تو ترقیاتی نام پر عوام سے پیسے لیے جارہے ہیں۔
اگر موجودہ حکمرانوں نے کوئی واضح پالیسی مرتکب نہیں کی تو عوام کا اعتماد اس حکومت سے اٹھ جائے گا، جس کا خمیازہ ہم موجودہ حکمرانوں کے ساتھ ساتھ پوری قوم کو بھگتنا پڑے گا، عوام کا کہنا ہے کہ موجودہ حکمرانوں کو چاہیے کہ وہ تمام سیاسی اور مذہبی جماعتوں کو اکٹھا کر کے ملک کو موجودہ بحران سے نکال کر بہترین رستے کی طرف گامزن کریں۔