وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں جرائم پیشہ اور منشیات فروش افرادکا مبینہ سرپرست پولیس آفیسر دوبارہ تعینات کردیا گیا جس سے عوام پریشان ہو گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سب انسپکٹر نواب خان کو مبینہ طور پر لاکھوں روپے کے عوض چوتھی بار اسلام آباد کے تھانہ ترنول میں تعینات کیا گیا جبکہ تھانہ ترنول منشیات فروشوں اور جرائم پیشہ افراد کیلئے جنت ہے۔
اسلام آباد کے تھانہ ترنول میں بدعنوانی عروج پر ہے۔ شہریوں نے سب انسپکٹر نواب خان پر الزام عائد کیا ہے کہ موصوف لاکھوں روپے کے عوض اپنی چوتھی تعیناتی تھانہ ترنول میں کروانے میں کامیاب ہوئے۔
عوام کے مطابق مذکورہ سسب انسپکٹر جھوٹی ایف آئی آرز درج کرکے عوام کا مستقبل تباہ کرنے میں ماہر ہیں جبکہ دوسری جانب منشیات فروشوں اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف شکایت کرنے پر عوام کو ذلیل کرتے ہیں۔
شہریوں نے آئی جی اسلام آباد سے درخواست کی ہے کہ معاملے کو سنجیدگی سے دیکھتے ہوئے اس پر تحقیقات کی جائیں اور بدعنوان پولیس افسران کے خلاف کارروائی کی جائے۔
یاد رہے کہ اِس سے قبل سب انسپکٹر کی بدعنوانی اور غیر اخلاقی حرکت کے خلاف داد رسی اور انصاف طلب کرنے کیلئے متاثرہ خاتون سی پی او آفس پہنچ گئی ، خاتون نے سب انسپکٹر پر رشوت لینے کا الزام عائد کیا ہے۔
سب انسپکٹر کے خلاف خاتون شکایت لے کر سی پی او آفس پہنچی۔ ڈاکخانہ چاکرہ کی رہائشی خاتون گل خندانہ نے اپنی درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ اس کے شوہر کا انتقال گزشتہ برس 5 اگست کے روز ہوا۔
مزید پڑھیں: راولپنڈی میں سب انسپکٹر کی بدعنوانی ، خاتون سی پی او آفس پہنچ گئی