سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ ن کے سینئررہنما شاہد خاقان عباسی ایل این جی کیس کی سماعت کے لیے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیش ہوں گے۔
شاہد خاقان عباسی کا 14 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر نیب اہلکار انہیں احتساب عدالت میں پیش کرکے معزز جج سے مزید جسمانی ریمانڈ کی درخواست کریں گے جبکہ وکیل صفائی اس کے خلاف دلائل دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: شہر قائد اور سندھ بھر میں کچرا پھینکنے اور پان تھوکنے پر پابندی، دفعہ 144 کا نفاذ
احتساب عدالت اسلام آباد میں ایل این جی کیس کی سماعت کے بعد شاہد خاقان عباسی کے جسمانی ریمانڈ کو توسیع دینے یا نہ دینے کے حوالے سے فیصلہ متوقع ہے جبکہ اس حوالے سے عدالت انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا بھی اختیار رکھتی ہے۔
یاد رہے کہ اس سے دو ہفتے قبل احتساب عدالت اسلام آباد نے ایل این جی کیس میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی تھی۔ احتساب جج محمد بشیر نے دونوں سابق وزراء کے ریمانڈ میں 26 ستمبر تک توسیع کا فیصلہ سنایا۔
ایل این جی کیس کی سماعت کے لیے سابق وفاقی وزراء کو عدالت میں پیش کیا گیا اور نیب نے استدعا کی کہ شاہد خاقان عباسی کا مزید 14 روزہ ریمانڈ دیا جائے۔ سابق وزیر اعظم نے کہا کہ سب کیس سیاسی بنیادوں پر بنائے گئے ہیں ، اس لیے میں اپنی بات ایک بار پھر دہراتا ہوں کہ نیب والوں کو 90 دن کا ریمانڈ ایک ہی بار دے دیا جائے۔ ان کو جو تفتیش کرنی ہے، کرسکتے ہیں۔ عدالت نے کیس پر اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا۔
مزید پڑھیں: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کے جسمانی ریمانڈ میں 26 ستمبر تک توسیع