وزیراعظم عمران خان آج بھی نیویارک میں مصروف دن گزاریں گے،وزیراعظم آج ملائیشیا کے ہم منصب مہاتیر محمد ناروے کی وزیراعظم ارینا سولبرگ اور مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس سے ملاقات کریں گے، اس کے علاوہ وزیراعظم آج پاکستان، ترکی اور ملائیشیا کے درمیان سہ فریقی کانفرنس میں بھی شرکت کریں گے۔
وزیر اعظم عمران خان آج اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کریں گے اور نفرت انگیز مواد کی روک تھام سے متعلق راوَنڈ ٹیبل کانفرنس سے خطاب کریں گے۔
عمران خان پاکستان، ترکی اور ملائیشیا کے درمیان سہ فریقی کانفرنس میں شرکت کریں گے اور ملائیشیا کے ہم منصب مہاتیر محمد سے بھی ملاقات کریں گے، امریکی میڈیا کے نمائندگان سے ملاقاتیں بھی وزیراعظم کے شیڈول کا حصہ ہیں۔
وزیراعظم کی آج سب سے اہم ملاقات مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس سے ہوگی، اس کے علاوہ وزیراعظم ناروے کی ہم منصب ارینا سولبرگ اور پاکستانی ٹیکنالوجی گروپ کے وفد سے بھی ملاقات کریں گے۔
یاد رہے گذشتہ روز وزیر اعظم عمران خان نے ایرانی صدر حسن روحانی ، ترک صدر رجب طیب اردوان اور نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جاسنڈا آرڈن سے ملاقاتیں کیں تھیں ۔
وزیراعظم نے نیوزی لینڈ کی ہم منصب کو کشمیریوں کی حالت زار اور مقبوضہ وادی میں بھارتی مظالم سے آگیا کیا تھا۔
ترک صدر رجب طیب اردوان سے ہونے والی ملاقات میں دو طرفہ اور معاشی تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا، وزیر اعظم نے ترک صدر کو مقبوضہ کشمیر کی سنگین صورت حال سے آگاہ کیا تھا جبکہ ایرانی صدر حسن روحانی سے ملاقات میں دو طرفہ تعلقات اور علاقائی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔
اقوام متحدہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئےوزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمیں خوف ہے کہ بھارت مقبوضہ خطے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنا چاہتا ہے، کرفیو ہٹانے سے حالات مزید خراب ہوں گے اور جو کچھ ہوا اس کا ذمہ دار پاکستان کو ٹھہرانے کی کوشش کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہ پلوامہ حملے کا الزام پاکستان پر لگایا گیا لیکن جب ہم نے ثبوت مانگے تو ہم پر حملہ کیا گیا جس کا پاک فضائیہ نے بھرپور جواب دیا۔