اسٹیٹ بینک کی جانب سے معاشی استحکام کیلئے اقدامات کا سلسلہ جاری

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

نئے حکومتی ضوابط: اسٹیٹ بینک ہفتے کے 6 دن ااپنے مور انجام دیگا
State Bank of Pakistan

کراچی :بینک دولت پاکستان معیشت پر کورونا وائرس کی وباء کے منفی اثرات کے پیش نظر کاروبار اور گھرانوں کے تحفظ کے لیے مسلسل اقدامات کررہا ہے اور مارچ 2020ء سے اب تک پالیسی ریٹ میں کمی ایک کلیدی اقدام رہا ہے۔

اسٹیٹ بینک نے 17 مارچ 2020ء سے اب تک پالیسی ریٹ میں 625 بیسس پوائنٹس کمی کرکے اسے 7 فیصد کردیا ہے۔ پالیسی ریٹ میں اس کمی کے فوائد ری فنانس اسکیموں کے استعمال کنندگان تک پہنچانے کی خاطر اب اسٹیٹ بینک نے ملک میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے اپنی دو ری فنانس اسکیموں پر صارف کے مارک اپ ریٹس کو ہم آہنگ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اسٹیٹ بینک نے عارضی معاشی ری فنانس سہولت پر صارف مارک اپ ریٹس کو موجودہ 7 فیصد سے گھٹا کر 5 فیصد کردیا ہے اور طویل مدتی مالکاری سہولت پر 6 فیصد سے گھٹا کر 5 فیصد کردیا ہے۔

عارضی معاشی ری فنانس سہولت (ٹی ای آر ایف): اسٹیٹ بینک نے یہ سہولت نئی سرمایہ کاری اور موجودہ منصوبوں کی بیلنسنگ، ماڈرنائزیشن اور ری اسٹرکچرنگ (BMR) میں اعانت کے لیے متعارف کرائی ہے تاکہ معیشت کو تحریک ملے۔

اسکیم کے تحت ترغیب کو مزید بہتر بنانے کے لیے اسٹیٹ بینک نے صارف مارک اپ ریٹس کو 7 فیصد سے گھٹا کر 5 فیصد کردیا ہے۔ اب اسٹیٹ بینک ،بینکوں کو ایک فیصد پر ری فنانس فراہم کرے گا جس میں بینکوں کا زیادہ سے زیادہ مارجن 4 فیصد ہوگا۔ مزید یہ کہ اسٹیٹ بینک نے اُن کیسز میں ٹی ای آر ایف کی اجازت دی ہے جن میں ایل سی؍ان لینڈ ایل سی پہلے کھولی جاچکی ہو لیکن 17 مارچ 2020ء کو اس اسکیم کے متعارف کرائے جانے کے بعد ختم ہوگئی۔

قبل ازیں ٹی ای آر ایف کے تحت بی ایم آر کی اجازت دینے کے پالیسی اقدام کے پس منظر میں ان اقدامات سے معاشی سرگرمی، نئی طویل مدتی سرمایہ کاری اور روزگار کو مزید تقویت ملنے کی توقع ہے۔

اس اسکیم کے تحت 2 جولائی 2020ء تک 21 منصوبوں کے لیے 10.5 ارب روپے کی منظوری دی جا چکی ہے۔طویل مدتی مالکاری سہولت (ایل ٹی ایف ایف): ایل ٹی ایف ایف اسٹیٹ بینک کی سب سے پرانی ری فنانس اسکیموں میں سے ہے جس کے تحت درآمد شدہ اور مقامی طور پر تیار کردہ نئے پلانٹ اور مشینری کی خریداری کے لیے برآمدی منصوبوں کے لیے فنانسنگ دستیاب ہے۔

مارچ 2020ء میں اسٹیٹ بینک نے تمام شعبوں کے لیے ایل ٹی ایف ایف کو کھول دیا۔ قبل ازیں اس اسکیم کے تحت صارف مارک اپ ریٹ ٹیکسٹائل شعبے کے لیے 5 فیصد اور نان ٹیکسٹائل شعبوں کے لیے 6 فیصد تھا۔

مزید پڑھیں:ایف پی سی سی آئی کا700 میگا واٹ کے ہائیڈل پاورپروجیکٹ کی تعمیر کیلئے معاہدے کا خیرمقدم

 اسٹیٹ بینک نے نان ٹیکسٹائل شعبوں کے لیے ری فنانس ریٹ ایک فیصد کم کردیا ہے چنانچہ اب تمام شعبوں کے لیے صارف ریٹ 5 فیصد ہوگا۔توقع ہے کہ مذکورہ بالا اقدامات سے ملکی اور برآمدی دونوں مارکیٹوں میں طویل مدتی سرمایہ کاری کے لیے سہولت مہیا ہوگی۔

Related Posts