اسلام آباد: عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ہمشیرہ و رکنِ سندھ اسمبلی فریال تالپور پر فردِ جرم 24 جولائی تک مؤخر کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت اسلام آباد نے سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری، ہمشیرہ فریال تالپور اور دیگر شریک ملزمان پر منی لانڈرنگ کیس میں فردِ جرم 24 جولائی تک مؤخر کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ کیس کی سماعت احتساب عدالت جج اعظم خان نے کی۔
معزز جج اعظم خان نے قومی احتساب بیورو کے قائم کردہ منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف زرداری، رکنِ اسمبلی فریال تالپور، اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید اور مشہور بینکر حسین لوائی سمیت دیگر کے خلاف الزامات پر مبنی مقدمے کی سماعت کی۔
قومی احتساب بیورو (نیب) کے پراسیکیوٹر نے فردِ جرم عائد کرنے کیلئے عدالت سے مزید وقت کی درخواست کی جس پر عدالت نے درخواست منظور کرتے ہوئے 24 جولائی تک فردِ جرم مؤخر کردی۔ عدالت نے آصف علی زرداری اور فریال تالپور کی آج کی سماعت سے استثنیٰ کی درخواستیں بھی منظور کر لیں۔
واضح رہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری اور دیگر ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے 35 ارب روپے کی رقم کی منی لانڈرنگ کی۔ گزشتہ برس دسمبر کے دوران اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکامات کے تحت جعلی اکاؤنٹس اور پارک لین ریفرنس میں آصف علی زرداری کی ضمانت منظور کی گئی۔
قبل ازیں احتساب عدالت سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری پر فردِ جرم کی کارروائی کو مؤخر کرچکی ہے۔
پارک لین کیس کی سماعت گزشتہ روز احتساب عدالت اسلام آباد میں ہوئی جس کے دوران سابق صدر آصف زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک عدالت میں حاضر ہوئے اور معزز جج سے درخواست کی کہ فردِ جرم کی کارروائی کو مؤخر کیا جائے۔
مزید پڑھیں: آصف علی زرداری پر فردِ جرم کی کارروائی مؤخر کردی گئی