ریلوے نظام چلا نہیں سکتے اور دعویٰ ملک چلانے کا کرتے ہیں، مفتی قاسم فخری

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Mufti Qasim Fakhri criticized the government

کراچی: تحریک لبیک پاکستان کے ممبرسندھ اسمبلی مفتی قاسم فخری نے ریلوے خسارہ اور حادثات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہماری یہ بدقسمتی ہے کہ پاکستان بننے کے بعد ہمیں جس طرح کا بہترین ریلوے نظام ملا ہمارے نااہل وزراء نے اسے مزید بہتر کرنے کے بجائے اس کا بیڑا غرق کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ حکمرانوں سے ورثے میں ملا ریلوئے نظام سنبھالا نہیں جاتا اور دعوے ملک چلانے کے کرتے ہیں۔ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے ایم ایم نیوز ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ انگریز جو بہترین ریلوے سسٹم ہمارے لیے چھوڑ کر گئے ہم نے اسے مزید بہتر بنانے کے بجائے تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کیا۔ ریلوے ہمارے لیے ایک تاریخی ورثہ سے کم نہیں رہا۔ دوسرے ممالک نے اپنے ریلوے کو بہترین بنا لیا لیکن ہم نے اس کو پہلے سے بھی بدتر کر دیا۔

ہمارے انجینئر بیرون ممالک ریلوے نظام چلا رہے ہیں تو پاکستان میں کیوں نہیں چلاسکتے؟ ۔اس وقت پاکستان ریلوے کا نظام آمدنی اٹھنی خرچہ روپیہ والا حساب ہے، ریلوے خسارہ 28 ارب کے لگ بھگ ہے۔

یہ پہاڑ جیسا خسارہ ایک لمبے عرصے پر محیط دیگر نااہلیوں کیساتھ ساتھ اس امر کی عکاسی بھی کرتا ہے کہ دراصل ریلوے کا انٹرنل آڈٹ سسٹم ہی درست نہیں ہے جس کے تشکیل نو کی ازحد ضرورت ہے۔

مزید پڑھیں: سیلانی ویلفیئر اور حنید لاکھانی کی جانب سے راشن کی تقسیم کا سلسلہ جاری

اس کے علاوہ ٹرینیں وقت پر نہ چلنا، سفری سہولیات کی عدم فراہمی، اور حادثات کی بھرمار مطلب ہمارے اس لاوارث ملک میں کوئی چیک اینڈ بیلنس ہی نہیں ہے پے در پے حادثہ ہوجائے لیکن ریلوے وزیر بڑی ڈھٹائی کے ساتھ ٹی وی پر بیٹھ کر تبصرہ بھی کرلیتے ہیں جیسے انسانی جانوں کی کوئی قدر و قیمت ہی نہیں ہے؟ ۔ دنیا بلٹ ٹرین کا آغاز کر چکی ہے اور ہمارے نااہلوں سے ابھی تک تحفہ میں ملا فرسودہ نظام ہی نہیں سنبھالا جاتا۔

Related Posts