سندھ ہائی کورٹ نے کراچی جم خانہ کو چار دیواری کے اندر رہتے ہوئے تعمیراتی کام جاری رکھنے کا حکم دے دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں جم خانہ کی تزئین و آرائش کے کام میں رکاوٹ ڈالنے پر کمشنر کراچی، ڈی جی ایس بی سی اے اور دیگر کے خلاف توہینِ عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی جس کے دوران عدالت نے ڈائریکٹر محکمۂ ثقافت منظور کناسرو اور ایس ایچ او سول لائنز کے قابلِ ضمانت وارنٹ جاری کردئیے۔
ہائی کورٹ میں کراچی جم خانہ کیس میں کمشنر کراچی اور دیگر نے تحریری جواب جمع کروایا۔ جواب کے مطابق سپریم کورٹ نے غیر قانونی تعمیرات سے روک رکھا ہے۔ کمشنر کراچی نے تحریری جواب میں کہا کہ کراچی جم خانہ کی انتظامیہ ٹینس کورٹ ختم کرکے وہاں پارکنگ بنانا چاہتی ہے۔
درخواست گزار کے وکیل خواجہ شمس الاسلام کا کہنا ہے کہ کراچی جم خانہ ثقافتی ورثہ نہیں ہے۔ کوئی سرکاری لیٹر جاری کرکے جم خانے کو ثقافتی ورثے میں تبدیل نہیں کیاجاسکتا۔ ایسا کرنے کیلئے گزٹ نوٹیفیکیشن جاری کیاجاتا ہے۔ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور کمشنر کراچی یہ اختیار نہیں رکھتے کہ نجی عمارت میں کام رُکوائیں۔
وکیل خواجہ شمس الاسلام نے کہا کہ کراچی میں بے شمار غیر قانونی عمارات موجود ہیں جن کا بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو خیال نہیں۔ جواب دیتے ہوئے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی طرف سے کہا گیا کہ لیاری میں چند ہفتے قبل عمارت گرنے سے لوگ ہلاک ہو گئے۔
کمشنر کراچی اور ڈی جی ایس بی سی اے کے خلاف درخواست کراچی جم خانہ کی انتظامیہ نے جمع کروائی ہے۔ عدالت نے جم خانہ انتظامیہ کو چار دیواری میں تعمیرات جاری رکھنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 15 جولائی تک ملتوی کردی۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں مندر کی تعمیر پر سی ڈی اے کو نوٹس