ریاض: امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے تیل تنصیبات پر حملے کو جنگی اقدام قرار دیا ہے جبکہ اس کی ذمہ داری ایران پر ڈالتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا سعودی عرب کے خلاف جنگی کارروائی برداشت نہیں کرے گا۔
سعودی دارالحکومت ریاض میں موجود امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے تیل تنصیبات پر حوثی باغیوں کے حملے کے بعد سعودی عرب سے اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر ڈرون حملوں کی مذمت کرتا ہے جبکہ یہ حملے دُنیا میں تیل کی رسد کے لیے بہت بڑا خطرہ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:کشمیر میں کرفیو کا 46واں دن، ادویات اور ضروریاتِ زندگی کی ہر چیز نایاب
وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا کہ سعودی عرب کو پورا حق ہے کہ وہ تیل تنصیبات پر کیے گئے حملوں کے بعد اپنا دفاع کرے۔ انہوں نے تیل تنصیبات حملے کو سعودی عرب کے ساتھ ساتھ امریکی شہریوں کے لیے بھی خطرہ قرار دیا۔
دریں اثناء مائیک پومپیو نے ایران پر مزید پابندیاں بھی عائد کردیں اور کہا کہ صدر ٹرمپ کے مطابق امریکا ایران کے خلاف جوابی اقدام کرسکتا ہے۔ ہمارے پاس بہت سے آپشن ہیں اور ہماری پوزیشن بھی مستحکم ہے۔ ایران کو چاہئے کہ ایسے اقدامات سے باز رہے، بصورتِ دیگر نتائج بہت سنگین ہوسکتے ہیں۔
یاد رہے کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان دو روزہ سرکاری دورے پر آج سعودی عرب کے لیے روانہ ہوں گے، جس کے بعد اقوامِ متحدہ کے جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لیے وزیر اعظم نیو یارک بھی جائیں گے۔
وزیر اعظم عمران خان سعودی حکومت سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بگڑتی ہوئی صورتحال، پاک بھارت کشیدگی اور خطے کے امن و امان کے معاملات پر بات چیت کریں گے جبکہ پاک سعودی معاشی و تجارتی تعلقات پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: وزیر اعظم عمران خان 2 روزہ سرکاری دورے پر آج سعودی عرب کے لیے روانہ ہوں گے