اسلام آباد: وزیر اعظم پاکستان عمران خان دو روزہ سرکاری دورے پر آج سعودی عرب کے لیے روانہ ہورہے ہیں، جبکہ اس حوالے سے سعودی سفارت خانے نے پاک سعودی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے اعلامیہ بھی جاری کیا ہے۔
وزیر اعظم عمران خان سعودی حکومت سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بگڑتی ہوئی صورتحال، پاک بھارت کشیدگی اور خطے کے امن و امان کے معاملات پر بات چیت کریں گے جبکہ پاک سعودی معاشی و تجارتی تعلقات پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: خورشید شاہ کی گرفتاری پر پیپلز پارٹی نے بھرپور احتجاج کا لائحہ عمل طے کیا ہے۔بلاول بھٹو زرداری
سعودی عرب کے شہزادہ محمد بن سلمان سے مسلسل ٹیلیفونک رابطے کے دوران وزیر اعظم عمران خان نے سعودی تیل تنصیبات حملوں پر تشویش کا اظہار کیا تھا، جس کے بعد دو روزہ دورے کے دوران بھی اس معاملے پر بات چیت متوقع ہے۔
وزیراعظم کے دورۂ سعودی عرب کے موقعے پر سعودی سفارت خانے سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ پاک سعودی تعلقات اخوت، محبت اور ایمان کے رشتے پر قائم ہے اور دونوں ممالک کی دوستی چٹان کی طرح مضبوط ہے۔
سعودی سفارت خانے کی طرف سے پاک سعودی تعلقات مزید مضبوط بنانے کے لیے اپنا بھرپور کردار جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پاک سعودی برادرانہ تعلقات مضبوط، گہرے اور تاریخی حیثیت کے حامل ہیں جبکہ ہم ان تاریخی رشتوں کو مزید مضبوط کرنا چاہتے ہیں۔ اس موقعے پر سعودی سفارت خانے نے پاک سعودی تعلقات کی مضبوطی کو مسلم امہ کے بہتر مستقبل کی ضمانت قرار دیا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل وزیر اعظم پاکستان عمران خان اور سعودی شہزادہ محمد بن سلمان کے درمیان ٹیلیفونک رابطے کے دوران وزیر اعظم نے تیل تنصیبات پر حوثی باغیوں کے ڈرون حملوں پر تشویش کا اظہار اور شدید مذمت کی۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ٹیلیفونک گفتگو کے دوران دونوں ممالک کے سربراہان نے سعودی عرب کے شہر بقیق میں ہونے والے تخریبی حملے اور اس سے خطے میں پیدا ہونے والے معاشی بحران پر تبادلہ خیال کیا۔
مزید پڑھیں: وزیر اعظم کی سعودی شہزادہ محمد بن سلمان سے ٹیلیفونک گفتگو، تیل تنصیبات حملے کی شدید مذمت