گلبرگ ٹاؤن کراچی میں اسنوکر کلب میں معمولی تلخ کلامی کی وجہ سے کمسن لڑکے پر اس کے دوست راجو اور ساتھیوں نے مل کر شدید تشدد کیا جس سے وہ موقعے پر جاں بحق ہوگیا۔
گلبرگ کے بلاک 12 میں رہنے والے13 سالہ شاہ زیب کے گھر کے قریب ہی اسنوکر کلب ہے جہاں ٹوکن پہلے ڈالنے کے معاملے پر اس کے دوست راجو سے شدید جھگڑا ہوا۔ جھگڑا بڑھ جانے پر راجو نے اپنے دوستوں کو مارپیٹ کے لیے بلا لیا جنہوں نے اس پر جان لیوا تشدد کیا۔
یہ بھی پڑھیں: شہرِ قائد میں رینجرز کا سرچ آپریشن، 8 ملزمان گرفتار، اسلحہ اور منشیات برآمد
مقتول شاہ زیب بائیک مکینک کا کام سیکھ رہا تھا جبکہ اس کا والد محنت مزدوری سے گھر کا خرچ پورا کرتا ہے۔ علاقہ پولیس کا کہنا ہے کہ شاہ زیب کو لاتیں، گھونسے اور اسنوکر کے ڈنڈے مارے گئے جس سے وہ بے ہوش ہوگیا۔ جب تشدد کرنے والوں نے یہ دیکھا کہ وہ دم توڑ چکا ہے تو اسے وہیں چھوڑ کر فرار ہو گئے۔
پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا جس سے پتہ چلا کہ شاہ زیب کی موت جھگڑے کے دوران دل پر چوٹ لگنے سے ہوئی۔ چوٹ لگنے سے اسے ہارٹ اٹیک ہوا جو موت کی وجہ بن گیا۔
مقتول شاہ زیب کے والدین انصاف کے طالب ہیں جبکہ علاقہ پولیس فرار ہو جانے والے ملزمان کو پکڑنے کے لیے مختلف جگہوں پر چھاپے مار رہی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کے ذمہ داران کو سخت سزا دلوائیں گے۔ مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور علاقہ مکینوں سے پوچھ گچھ جاری ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل نیشنل انسٹیٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ (قومی ادارہ برائے صحت اطفال) سے 5 دن کی بچی کو ایک نامعلوم عورت اٹھا کر لے گئی۔ بچی کے والد ابراہیم نیازی کے مطابق بچی کی ماں اغوا کے وقت اس کے ساتھ نہیں تھی۔
بچی کے والد ابراہیم نیازی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ بچی کی پیدائش لیاری جنرل ہسپتال میں آپریشن کے ذریعے ہوئی تھی، تاہم کمزور ہونے کی وجہ سے اسے این آئی سی ایچ لانا پڑا جبکہ آپریشن کے باعث بچی کی والدہ لیاری ہسپتال میں ہی رہ گئیں۔
مزید پڑھیں: بچوں کے سرکاری ہسپتال سے 5 دن کی بچی پراسرار طور پر اغوا کر لی گئی