پاکستان جیسے مرد نواز معاشرے میں خواتین تجارت کے میدان میں نمایاں مقام بنا رہی ہیں۔ ہم نے اریبہ ذیشان سے ”مشین سیلز“ نامی پلیٹ فارم کے حوالے سے مختلف سوالات کیے جو ان کا ابتدائی کاروبار ہے۔
آپ اس پلیٹ فارم کے ذریعے پاکستانی صنعتوں کی مختلف مشینیوں کی خریدوفروخت کرسکتے ہیں اور انہیں کرائے پر بھی دیا اور لیا جاسکتا ہے۔
ایم ایم نیوز: آپ کے دماغ میں مشین سیلز کا آئیڈیا کیسے آیا؟
اریبہ ذیشان: اِس آئیڈئیے کا ماسٹر مائنڈ آپ میرے شوہر کو قرار دے سکتے ہیں۔ تین سال قبل ان کے والد نے انہیں اپنی فیکٹری کی کچھ مشینیں فروخت کرنے کا ٹاسک دیا۔ یہ معمولی دکھائی دینے والا کام ان کے لیے بہت مشکل ثابت ہوا۔ بروکرز نے مشینوں کی حقیقی قیمت سے بہت کم دام لگائے جبکہ مشینیں بیچنے کا کوئی اور پلیٹ فارم موجود نہ تھا۔
میرے شوہر کو احساس ہوا کہ مارکیٹ میں اس مقام پر ایک بڑا خلاء موجود ہے۔ لوگ مشینیں خریدنا اور بیچنا چاہتے ہیں لیکن اس کیلئے پلیٹ فارم نہیں۔ اس پر انہوں نے مہینوں سخت محنت کی جس کے بعد مشین سیلز ڈاٹ کام نامی ویب سائٹ معرضِ وجود میں آئی جو مشینوں کی خریدوفروخت کا براہ راست (بی ٹو بی) پلیٹ فارم ہے۔ آپ کوئی بھی صنعتی مشینیں یہاں سے لے یا دے سکتے ہیں۔
ایم ایم نیوز: اس کام میں آپ کو کون سی بات پرجوش بناتی ہے؟
اریبہ ذیشان: روزمرہ زندگی میں آپ کو بے شمار چیلنجز کا سامنا رہتا ہے۔ آپ ان چیلنجز پر کیسے قابو پاتے ہیں، یہ بات آپ کو متحرک رکھتی ہے۔ آغاز میں ہر دن یکساں نہیں ملتا اور آپ کو روزانہ کی بنیاد پر نئی چیزیں سیکھنا ہوتی ہیں۔
اس کے علاوہ جب آپ اپنے آئیڈیا کو روزمرہ زندگی میں متحرک دیکھتے ہیں تو یہ بات آپ کے ارادوں میں جان ڈال دیتی ہے اور آپ سب سے زیادہ اس سے متاثر ہوتے ہیں۔
ایم ایم نیوز: اپنے شوہر کے ساتھ بزنس پارٹنر کے طور پر کام کرنے میں سب سے اچھا کیا ہے؟
اریبہ ذیشان: سب کچھ۔ ہمارا کاروبار ہمارے لیے ایک معصوم سے بچے کی طرح ہے۔ انہوں نے ہمیشہ میرا ساتھ دیا اور ہم ایک دوسرے کے ساتھ نت نئے آئیڈیاز پر کام کرنے میں خوشی محسوس کرتے ہیں۔
ایم ایم نیوز: شوہر کے ساتھ بزنس پارٹنر کے طور پر کام کرنے میں بد ترین مسئلہ کیا ہے؟
اریبہ ذیشان: میں ان کے ساتھ کام کرکے خوشی محسوس کرتی ہوں، اس لیے میں اس مسئلے کو بد ترین نہیں کہوں گی، لیکن کبھی کبھار ہم کاروبار کے بارے میں سوچ بچار پر اتنا وقت لگا دیتے ہیں کہ یاد ہی نہیں رہتا کہ زندگی میں اور بہت سی چیزیں ہیں جن پر ہمیں بات کرنی چاہئے۔
ایم ایم نیوز: کاروبار کے لیے سرمایہ کاری کیسے ہوتی ہے؟
اریبہ ذیشان: فی الحال تو ہم دونوں ہمارے کاروبار پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں اور خود ہی اس کیلئے سرمایہ کاری بھی کرتے ہیں تاہم آگے کسی اسٹیج پر جا کر بیرونی سرمایہ کاری پر بھی سوچا جاسکتا ہے۔
ایم ایم نیوز: کیا ایک نوجوان خاتون اور شادی شدہ کاروباری شخصیت ہونا زیادہ مشکل ہے؟
اریبہ ذیشان: کام کے ساتھ ساتھ بے شمار دیگر ذمہ داریاں ہیں جو ہمیں سنبھالنی ہوتی ہیں۔ آپ کا کام یہ ہے کہ اپ تمام کاموں اور ذمہ داریوں کو مناسب طریقے سے دیکھیں۔ اس سے بڑھ کر، ہر ایک جو میرے اردگرد موجود ہے، حوصلہ افزائی کرتا ہے اور سب سے بڑھ کر میرے شوہر نے میرا ہمیشہ ساتھ دیا ہے۔
ایم ایم نیوز: آپ کے لیے سب سے یادگار لمحہ کون سا ہے؟
اریبہ ذیشان: جب ہم نے اپنی ویب سائٹ شروع کی اور اس کے لیے وزیٹرز لانا شروع کیے ، وہ لمحہ بے حد یادگار تھا۔ لوگوں کا ردِ عمل ہمارے لیے حوصلہ افزاء رہا اور مشین سیلز وقت کی ضرورت بن کر ابھری۔
ایم ایم نیوز: 5سال بعد آپ اپنے پلیٹ فارم مشین سیلز کو کہاں دیکھتی ہیں؟
اریبہ ذیشان: مشین سیلز ڈاٹ کام صنعتی مشینوں کی مارکیٹ میں انقلاب لے کر آئے گی جہاں تمام قسم کی مشینیں ہماری ویب سائٹ کے ذریعے خریدی اور بیچی جائیں گی۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہماری ویب سائٹ لوگوں کیلئے اہم نام بنے جیسے آج کل زمین ڈاٹ پی کے یا پاک وہیلز کا ہے۔ ایک بار پاکستانی مارکیٹ کا احاطہ کرنے کے بعد ہم بین الاقوامی سطح پر بھی کام جاری رکھیں گے۔
ایم ایم نیوز: پاکستان میں اسٹارٹ اَپ کلچر کو کیسے فروغ دیا جاسکتا ہے؟
اریبہ ذیشان: جب میں لمز یونیورسٹی میں زیرِ تعلیم تھی، مجھے یاد ہے کہ ہم نے سوشل انٹرپرنیورشپ کا کورس پڑھا جس میں ہمیں ایک سماجی آئیڈیا پر کام کرنا تھا۔ ہم نے ایک بزنس ماڈل بنایا اور اس کے مالی حسابات دیکھے۔
کورس کے اختتام پر ہمیں اپنا آئیڈیا سرمایہ کاروں کے ایک گروپ کو پیش کرنا تھا۔ میرے لیے یہ کورس یونیورسٹی میں مکمل کردہ دیگر کورسز میں سے سب سے زیادہ مفید کورس تھا۔ میرا خیال ہے کہ اسکولز اور یونیورسٹیز کو ایسے کورسز پر کام کرنا چاہئے۔
کورسز کے ساتھ ساتھ تعلیمی اداروں کو چاہئے کہ مقابلے اور سیشنز منعقد کریں تاکہ ایسے آئیڈیاز ہماری نوجوان نسل سے مزید نکھرکر سامنے آئیں اور ہماری آئندہ نسل موجودہ کے مقابلے میں زیادہ اچھے آئیڈیاز لا سکے۔
ایم ایم نیوز: کسی بھی نوجوان کاروباری خاتون کے لیے آپ کی سب سے اہم نصیحت کیا ہوگی؟
اریبہ ذیشان:آپ جس بھی میدان میں کام کر رہی ہوں، اس میں رہتے ہوئے اپنے آئیڈیاز پر بھروسہ رکھئیے۔ آپ کو بے حد طویل اور صبر آزما انتظار کا سامنا ہوگا لیکن کامیابی کے حصول کے لیے آپ کو اپنے آپ پر اور اپنے آئیڈیا پر پہلے خود یقین کرنا ہوگا۔