نئی دہلی : بین الاقوامی مذہبی آزادی کے بارے میں امریکی کمیشن کی جانب سے بھارت پر سخت سفارتی پابندیوں کی تجویز پیش کیے جانے کے بعد بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی ، وزیر داخلہ امت شاہ اور وزیر دفاع راجناتھ سنگھ پر پابندیاں عائد کیے جانے کا امکان ہے۔
بین الاقوامی مذہبی آزادی سے متعلق امریکی کمیشن کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں امریکی کمیشن نے بھارت کو اقلیتوں کے لئے خطرناک ملک قرار دینے کے بعد بھارت پر سخت سفارتی پابندیاں عائد کرنے کی سفارش کی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت نے جان بوجھ کر مذہبی آزادی کے خلاف منظم کارروائیوں کی اجازت دی ہے اور نئی دہلی مذہبی آزادی کے بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزیوں کا مرتکب ہوا ہے۔
کمیشن نے یہ بھی سفارش کی ہے کہ ہندوستانی حکومت ، اداروں اور عہدیداروں پر سفارتی اور انتظامی پابندیاں عائد کی جائیں ، مذہبی آزادی سے انکار میں ملوث افراد کے اثاثے منجمد کردیئے جائیں اور ان کے امریکا میں داخلے پر پابندی عائد کی جانی چاہئے۔
امریکی کمیشن نے سفارش کی ہے کہ ہندوستانی شخصیات کے خلاف کارروائی کرنے کے لئے خزانہ اور ویزا حکام کو پابند بنایا جائے۔
امریکی کمیشن کی سفارشات کے بعد ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی ، وزیر داخلہ امت شاہ اور وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ پر پابندیاں عائد کیے جانے کا امکان ہے جبکہ حکمران بی جے پی ، آر ایس ایس اور پولیس کے عہدیداروں کو بھی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
مزید پڑھیں: بھارت اقلیتوں کیلئے خطرناک ملک قرار، پاکستان کی مثبت کاوشوں کا اعتراف