پاکستان کے 75 فیصد طلباء تعلیمی ادارے کھلنے کے بعد آن لائن تعلیم کے مخالف نکلے

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستان کے 75 فیصد طلباء تعلیمی ادارے کھلنے کے بعد آن لائن تعلیم کے مخالف نکلے
پاکستان کے 75 فیصد طلباء تعلیمی ادارے کھلنے کے بعد آن لائن تعلیم کے مخالف نکلے

گیلپ پاکستان کے شائع کردہ آن لائن سروے کے نتائج کے مطابق 75 فیصد پاکستانی طلباء کہتے ہیں کہ اگر کالجز اور یونیورسٹیاں کورونا وائرس کی عالمی وباء کے باعث ہونے والے لاک ڈاؤن کے بعد کھل گئیں تو آن لائن تعلیم حاصل نہیں کریں گے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں گیلپ پاکستان نے سروے کے نتائج بتاتے ہوئے کہا کہ ہمارے آن لائن سروے کا جواب دینے والے 75 فیصد طلباء کہتے ہیں کہ ہم تعلیم آن لائن حاصل کرنے کی بجائے یونیورسٹی یا کالجز کے کیمپسز میں جا کر حاصل کرنا پسند کریں گے۔

آن لائن سروے کے نتائج کے مطابق صرف 5 فیصد طلباء آن لائن تعلیم کے حق میں ہیں جبکہ 3 فیصد کہتے ہیں کہ 12 ہفتے کلاسز آن لائن ہونی چاہئں جبکہ باقی 4 ہفتے کالج یا یونیورسٹی کے کیمپسز میں کروائی جانی چاہئیں۔

سروے کے نتائج کے مطابق 7 فیصد پاکستانی طلباء کی رائے یہ ہے کہ آدھی کلاسز آن لائن ہونی چاہئیں جبکہ آدھی کلاسز کو کالج یا یانیورسٹی کے کیمپسز میں ہونا چاہئے تاکہ آن لائن اور آف لائن تعلیم کا برابرا برابر لطف اٹھایا جاسکے۔

نتائج کے مطابق 9 فیصد پاکستانی طلباء کے مطابق 12 ہفتے کی کلاسز کالج یا یونیورسٹی کے کیمپسز میں ہونی چاہئیں جبکہ باقی 4 ہفتے اگر آن لائن کر لی جائیں تو زیادہ بہتر ہے تاہم 75 فیصد پاکستانی طلباء کہتے ہیں کہ ساری ہی کلاسز یونیورسٹی یا کالجز کے کیمپسز میں ہی ہونی چاہئیں۔ آن لائن نہیں۔ 

Related Posts