کراچی کی بہتری کے لیے وفاق کی مداخلت ضروری ہوگئی ہے۔آرٹیکل 149 نافذ کریں گے۔ وفاقی وزیر قانون

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی کی بہتری کے لیے وفاق کی مداخلت ضروری ہوگئی ہے۔آرٹیکل 149 نافذ کریں گے۔ وفاقی وزیر قانون
کراچی کی بہتری کے لیے وفاق کی مداخلت ضروری ہوگئی ہے۔آرٹیکل 149 نافذ کریں گے۔ وفاقی وزیر قانون

اسلام آباد:وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ کراچی کی بہتری کے لیے وفاق کی مداخلت ضروری ہو گئی ہے۔ شہر قائد میں آرٹیکل (4) 149 نافذ کریں گے۔ یہ آرٹیکل وفاقی حکومت کو خصوصی اختیارات تو ضرور عطا کرتا ہے لیکن گورنر راج کی بات نہیں کرتا۔

وفاقی وزیر قانون نے میڈیا نمائندگان سے گفتگو کے دوران کہا کہ شہر کراچی کے مسائل حل ہونے کا نام نہیں لے رہے۔ اگر مسائل حل کرنے ہیں تو آرٹیکل 149 کے نفاذ کا درست وقت یہی ہے۔ دیکھتے ہیں لوکل ایکٹ 2013ء سے یہ آرٹیکل کتنی مطابقت یا تضاد رکھتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے گیارہ سالہ دورِ حکومت میں  کراچی، لاڑکانہ، کنڈیارو اور اندرونِ سندھ کے دیگر شہروں  سمیت پورے صوبے کو تباہ و برباد کردیا ہے۔ پیپلز پارٹی کو حق ہے کہ اگر ہم آرٹیکل نافذ کرتے ہیں تو اس کے متعلق شکایت کرے، ابھی اس کی تفصیلات بیان کرنا درست نہیں ہوگا۔ مناسب وقت آنے پر سب باتیں سامنے لائی جائیں گی۔

شہرِ قائد کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ کراچی میں کچرا بڑھ رہا ہے جس سے تعفن اٹھتا ہے۔ لوگوں کو پبلک ٹرانسپورٹ کی مناسب سہولت دستیاب نہیں۔ کراچی میں مناسب تعداد میں بسیں اور ٹرانسپورٹ سہولت نہیں، نہ ہی اس حوالے سے کوئی انفرااسٹرکچر پایا جاتا ہے۔ وقت آگیا ہے کہ وفاق کراچی کے معاملات میں مداخلت کرے۔

وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے فروغ نسیم نے کہا کہ وزیر اعظم کو شہر قائد کے حالات پر سخت تشویش ہے جس کے باعث وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے ہیں اور کراچی کے حالات بہتر بنانے کے لیے ایک اسٹرٹیجک کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی ہے جس کی سربراہی مجھے دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سندھ میں کوئی مداخلت نہیں کر رہے بلکہ آئین میں رہتے ہوئے کام کرنا چاہتے ہیں۔ یہ تاثر غلط ہے کہ وفاقی حکومت سندھ میں گورنر راج نافذ کرنا چاہتی ہے۔ سندھ حکومت این ایف سی کے خلاف شکایت کرتی ہے۔ ہم دیکھیں گے کہ این ایف سی کے تحت وفاق نے سندھ حکومت کو کتنی رقم دی۔ اس وقت عوام کہہ رہے ہیں کہ کراچی میں کچرا جوں کا توں پڑا ہے ، اگر ہم گورنر راج لگائیں گے تو شکایت کی جائے گی کہ کیوں لگایا؟

یاد رہے کہ اس سے قبل پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے جمعیت علمائے اسلام کے چیئرمین مولانا فضل الرحمان  کے اسلام آباد لاک ڈاؤن میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کردیا جبکہ مولانا فضل الرحمان مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی سمیت تمام سیاسی جماعتوں کو دھرنے میں شریک کرنا چاہتے ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے اسلام آباد میں احتجاج کے لیے خود پہل کی اور اس کا باضابطہ اعلان بھی انہوں نے خود ہی کیا۔ ہم مولانا کی سیاست اور عوامی مسائل پر ان کے بیانیے کی اخلاقی و سیاسی حمایت جاری رکھیں گے۔

مزید پڑھیں: پیپلز پارٹی مولانا فضل الرحمٰن کے اسلام آباد لاک ڈاؤن میں شریک نہیں ہوگی، بلاول بھٹو نے اعلان کردیا

Related Posts