بینکاک:پاکستان اورفنانشل ٹاسک فورس(ایف اےٹی ایف)کےدرمیان ایکشن پلان پرعملددرآمدکےحوالےسےاہم مذاکرات جاری ہیں،مذاکرات میں پاکستان کانام گرے لسٹ سے نکالنے کا فیصلہ کیاجائےگا۔
پاکستان اورایف اےٹی ایف کے درمیان مذاکرات بنکاک میں ہورہے ہیں، پاکستان ایف اے ٹی ایف کے 125 سوالات کا جواب دے گا جس کے بعد پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔ بات چیت کے ایجنڈے میں سرفہرست دہشت گردی اور ٹیررازم فنانسنگ کے خطرات ہیں۔
اجلاس میں پاکستان ایف اےٹی ایف کو منی لانڈرنگ اوردہشتگردوں کی مالی معاونت کی روک تھام کی حکمت عملی سےآگاہ کرےگا اس کےعلاوہ ممنوعہ این جی اوز اورتنظیموں کی غیر قانونی سرگرمیوں پر قابو پانے پر بھی پاکستانی حکام کی جانب سے بریفنگ دی جائےگی۔
مذاکرات میں20 رکنی پاکستانی ٹیم کی قیادت وفاقی وزیر اقتصادی امورحماد اظہر کررہے ہیں، مذاکراتی ٹیم میں ایف آئی اے، اسٹیٹ بینک ، ایف بی آر، ایس ای سی پی، نارکوٹکس اور دیگر سیکیورٹی اداروں کے نمائندے شامل ہیں، مذاکرات 13 ستمبر تک جاری رہیں گے۔
ایف اے ٹی ایف ٹیم کے ساتھ مذاکرات میں پاکستانی حکام سے فیس ٹو فیس کراس سوال و جواب بھی کیےجائیں گے،اجلاس کے بعد ایف اے ٹی ایف پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے یابلیک لسٹ میں شامل کرنےکا فیصلہ کرے گا۔