اسلام آباد: پاکستان میں چین کے سفیر یاؤ جنگ نے کہاہے کہ سی پیک کو پاکستان اور چین کے درمیان تاریخی راوبط کے تناظر میں دیکھا جائے، سی پیک طویل مدت منصوبہ ہے چند سالوں میں سارے کام نہیں ہو سکتے۔
بی آر آئی اور سی پیک پر سمینار سے خطاب کرتے ہوئے چینی سفیر یاؤ جنگ نے کہاکہ بیلٹ اینڈ روڈ اقدامات سے عالمی تعاون کو بڑھایا گیا،بی آر آئی کے تحت ملکوں کے درمیان اقتصادی تعاون کو بڑھایا گیا۔
انہوں نے کہاکہ سی پیک کو پاکستان اور چین کے درمیان تاریخی راوبط کے تناظر میں دیکھا جائے،آجکل میں کرونا وائرس کے باعث زیادہ مصروف ہوں۔ انہوں نے کہاکہ چین میں ایک اسپیشل سی پیک کمیٹی ہے جس کی صدارت وزیراعظم کرتے ہیں،سی پیک طویل مدت منصوبہ ہے چند سالوں میں سارے کام نہیں ہو سکتے۔
چینی سفیر نے کہاکہ پہلے پانچ سال میں توانائی اور گوادر بندرگاہ پر توجہ دی گئی۔انہوں نے کہاکہ پاکستان اور چین حکومتوں کی سی پیک پر پالیسی بھی بہت کلیئر ہو گئی،سی پیک سے 10 ہزار میگا واٹ بجلی پیداوار ہوئی۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان میں بجلی کا ٹیرف زیادہ ہے اس کی ذمہ داری حکومت پاکستان پر ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں مہنگے بجلی ٹیرف کا تاریخی طور پر مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ مینوفیکچرنگ سیکٹر کا فروغ سرمایہ کاری اور ٹیکنالوجی کے فروغ میں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف کی ڈیوٹی اور ٹیکسوں کی شرح میں کمی کی تجاویز کی مخالفت