داتا کی نگری لاہور میں آئس کا نشہ زیادہ استعمال کرنے کی وجہ سے سیکنڈ ائیر کا طالب علم حمزہ محمود چل بسا جبکہ پنجاب پولیس تعلیمی اداروں میں نشے کا زہر بیچنے والوں کو روکنے میں ناکام نظر آئی۔
نشے کی لعنت بڑی تیزی سے لاہور کے نوجوانوں میں سرایت کر رہی ہے۔ لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں رہنے والا حمزہ محمود گزشتہ روز دوست احباب کے ساتھ باربی کیو پارٹی میں جانے کے بعد آئس کا نشہ استعمال کرنے لگا۔
واضح رہے کہ آئس کا نشہ کم مقدار میں استعمال کرنے والوں کے لیے موت کا خطرہ نہیں ہوتا، تاہم نشے کی ایک مخصوص حد سے زیادہ مقدار استعمال کرنے والے افراد کو جان کا شدید خطرہ لاحق ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: دل کے مریضوں کے لیے تیز روشنی میں وقت گزارنا مفید ہے۔ طبی ماہرین
لاہور پولیس کے مطابق مخصوص حد سے زیادہ نشہ استعمال کرنے پر حمزہ محمود کی حالت غیر ہو گئی جسے اس کے دوستوں نے قریبی ہسپتال میں داخل کروایا لیکن وہ جانبر نہ ہوسکا۔ حمزہ کے چچا محمد شاہد نے تھانہ جوہر ٹاؤن میں ایف آئی آر درج کرواتے ہوئے اس کے دوستوں پر الزام عائد کیا ہے۔
محمد شاہد کی درج کردہ ایف آئی آر کے مطابق حمزہ کے دوست اسامہ، حمزہ نقوی اور خواجہ ندیم سمیت دیگر نے اسے زبردستی آئس کے نشے میں مبتلا کیا۔ پولیس نے ایک مشتبہ ملزم کو حراست میں لے کر واقعے کی تفتیش شروع کردی ہے۔
مزید پڑھیں: ٹیسٹ سے آئندہ دس برس میں کسی شخص کی موت کے امکانات معلوم کیے جاسکیں گے