اسرائیلی فضائیہ کا نطنز پر حملہ، ایران کا شدید ردعمل متوقع

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب
The Israel-U.S. nexus for State Terrorism
اسرائیل امریکا گٹھ جوڑ: ریاستی دہشت گردی کا عالمی ایجنڈا
zia
کیا اسرائیل 2040ء تک باقی رہ سکے گا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

(فوٹو؛ ایرانی میڈیا)

ایرانی سرکاری ٹیلی وژن نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی فضائیہ نے جمعے کی صبح ایران کے وسطی علاقے میں واقع نطنز ایٹمی تنصیب کو کئی بار نشانہ بنایا۔ یہ تنصیب ایران کے یورینیم افزودگی پروگرام کا مرکزی مرکز سمجھی جاتی ہے۔

مقامی ذرائع کے مطابق نطنز میں ایک زوردار دھماکے کی آواز سنی گئی جس کے بعد اسرائیل نے ایران میں کئی فضائی حملوں کا دعویٰ کیا۔ حملے کے بعد نطنز کے مقام پر سیاہ دھوئیں کے بادل دیکھے گئے۔

نطنز کمپلیکس میں ایک زیرِ زمین اور ایک زمین پر موجود افزودگی تنصیب موجود ہے۔ زیرِ زمین پلانٹ میں فی الحال تقریباً 16 ہزار سنٹری فیوجز نصب ہیں، جن میں سے 13 ہزار فعال ہیں۔ یہ پلانٹ تین منزلہ گہرائی میں واقع ہے، جسے ماضی میں حملوں سے محفوظ سمجھا جاتا تھا، لیکن حالیہ کارروائی کے بعد اس کی سیکیورٹی پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔

نطنز کی زمین پر قائم تنصیب میں ایران ساٹھ فیصد تک یورینیم افزودہ کر رہا ہے، جو عالمی سطح پر شدید تشویش کا باعث ہے۔ ماضی میں بھی یہ مقام اسرائیلی حملوں اور تخریب کاری کا نشانہ بن چکا ہے، جن میں 2021 کا واقعہ نمایاں ہے۔

Related Posts