امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 12 ممالک کے شہریوں پر امریکہ کے سفر پر پابندی لگا دی ہے۔یہ پابندیاں 9 جون سے نافذ ہوں گی۔ اس کے ساتھ ہی ہارورڈ یونیورسٹی میں غیر ملکی طلبا کے داخلے پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔
وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ اس فیصلے کا مقصد امریکی شہریوں کو ممکنہ بیرونی خطرات سے بچانا ہے۔جن ممالک پر مکمل پابندی لگائی گئی ہے، ان میں افغانستان، ایران، لیبیا، صومالیہ، یمن، سوڈان، کانگو، اریٹریا، ہیٹی، برما، چاڈ اور استوائی گنی شامل ہیں۔
برونڈی، کیوبا، لاؤس، سیرا لیون، ٹوگو، ترکمانستان اور وینزویلا کے شہریوں پر جزوی پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔
ٹرمپ نے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ کولوراڈو میں ہونے والے حالیہ دہشت گرد حملے کے بعد یہ قدم ضروری تھا تاکہ غیر ملکیوں کی مکمل جانچ پڑتال کے بغیر ان کا داخلہ روکا جا سکے۔
یہ پہلا موقع نہیں اس سے قبل بھی ڈونلڈ ٹرمپ نے 2017 میں مسلم ممالک پر سفری پابندی عائد کی تھی جسے بعد میں سپریم کورٹ نے برقرار رکھا تھا لیکن صدر جو بائیڈن نے 2021 میں اسے ختم کر دیا تھا۔