صوبوں کو واجب الادا رقم فراہم کرنے کی ہدایت کی جائے،مراد علی شاہ کاوزیراعظم کو خط

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

COVID-19 positive ratio increases to 6.02% in Sindh

کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سیدمراد علی شاہ نے وفاقی حکومت کی جانب سے صحت اور آبادی کے منصوبوں کے فنڈز روکنے، صوبے میں گیس کی قلت اور صوبوں کے درمیان پانی کی تقسیم کے لیے کمیٹی کے قیام میں تاخیر جیسے اہم مسائل تشویش کا اظہارکرتے ہوئے وزیراعظم کومراسلہ ارسال کیاہے۔

مراسلے میں وزیراعلی نے مطالبہ کیاہے کہ صحت اور آبادی سے متعلق عمودی منصوبوں کے لیے صوبوں کو واجب الادا رقم فراہم کرنے کی ہدایت کی جائے۔

خط میں وزیراعلی نے وزیراعظم کو سندھ حکومت کے اس فیصلے سے آگاہ کیا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے یکم جولائی 2018 سے روکے گئے فنڈز کے اجرا کے لیے براہِ راست وزارتوں کو خط لکھے جائیں گے۔

اس حوالے سے تفصیلات بتاتے ہوئے وزارت صحت کے ذرائع نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے ابتدا میں 2001 میں صوبوں کو عمودی پروگرام کے لیے فنڈز کا اجرا روکنے کا فیصلہ کیا تھا کیوں کہ 18ویں ترمیم کے بعد صحت اور آبادی صوبوں کو معاملہ بن گیا ہے۔

مزید پڑھیں:کے ایم سی کو باقاعدہ ٹیکس دیا جائے تو ہی مسائل حل ہوں گے، میئر کراچی وسیم اختر

صوبوں کے مطابق اگر انہیں اس فیصلے کے بارے میں پہلے سے بتایا جاتا تو وہ این ایف سی ایوارڈ کے تحت اپنے حصے میں اضافے کا مطالبہ کرتے۔ بعدازاں صوبوں کے تحفظات کا حقیقی قرار دیتے ہوئے سی سی آئی نے فیصلہ کیا تھا کہ عمودی پروگرامز کی فنڈنگ اگلے این ایف سی پروگرام کے حتمی فیصلے تک جاری رہے گی۔

وزارت صحت کے عہدیدار کے مطابق یہ معاملہ مشترکہ مفادات کونسل کے 23 دسمبر 2019 کو ہونے والے اجلاس میں بھی زیر بحث آیا تھا جس پر وزیراعظم نے وفاقی وزارت صحت کو صوبائی وزارت صحت اور سیکرٹریز کے ساتھ اجلاس منعقد کرنے کا کہا تھا جس کا انعقاد 2 ہفتوں میں متوقع ہے۔

Related Posts