اسلامی نظریاتی کونسل نے اس سال رمضان المبارک کے لیے فطرانہ اور فدیہ کے لیے گائیڈ لائنز جاری کر دی ہیں۔
کونسل نے سفارش کی ہے کہ گندم کی قیمت کی بنیاد پر کم از کم 220 روپے فی کس فطرانہ دیا جائے۔ کھانے کی دوسری اشیاء دینے کا انتخاب کرنے والوں کو مختلف رقم ادا کرنے کی ضرورت ہوگی: کھجور کے لیے 1650 روپے، کشمش کے لیے 2500 اور خشک خوبانی کے لیے 5000 روپے ہونگے۔
چیئرمین ڈاکٹر راغب حسین نعیمی نے اس بات پر زور دیا کہ فطرانہ تمام مسلمانوں کے لیے ایک لازمی صدقہ ہے، قطع نظر اس کے کہ جنس یا حیثیت ہو اور رمضان کے اختتام سے پہلے اسے دینا چاہیے۔
ہدایات ان لوگوں کے لیے تفصیلی حساب بھی فراہم کرتی ہیں جو مختلف کھانے کی اشیاء کی بنیاد پر فدیہ ادا کرنے کا انتخاب کرتے ہیں۔
مثال کے طور پر30 دنوں کے لیے فدیہ کا حساب گیہوں کے لیے 6600 روپے، جو کے لیے 13500 روپے، کھجور کے لیے 49500 روپے، کشمش کے لیے 75000 روپے اور خشک خوبانی کے لیے 150000 روپے لگایا گیا ہے۔
جیسے جیسے رمضان کا مقدس مہینہ قریب آرہا ہے، دنیا بھر کے مسلمان 2025 میں اس کی رویت کی تیاری کر رہے ہیں۔ محکمہ موسمیات کی جانب سے چاند کی رویت کے حوالے سے تازہ ترین پیش گوئی کے مطابق رمضان المبارک کا آغاز 2 مارچ سے متوقع ہے تاہم شروع ہونے کی صحیح تاریخ کی تصدیق ہلال کا چاند نظر آنے کی بنیاد پر کی جائے گی۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ کہ رمضان کا چاند 28 فروری (29 شعبان) کو نظر آنے کا امکان نہیں ہے۔ نئے چاند کی پیدائش 28 فروری کو شام 5 بج کر 45 منٹ پر ہوگی لیکن 29 شعبان کو غروب آفتاب کے وقت اس کی عمر صرف 13 گھنٹے ہوگی ۔
دریں اثنا رمضان المبارک 2025 کا چاند دیکھنے کے لیے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس پشاور میں ہونے والا ہے، اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کوششیں جاری ہیں کہ پاکستان بھر میں ایک ہی دن مقدس مہینے کا آغاز ہو۔
وزارت مذہبی امور نے اعلان کیا ہے کہ رمضان المبارک کا چاند دیکھنے کے لیے اجلاس 28 فروری 2025 کو پشاور میں ہوگا۔