فضائی آلودگی سے بھی شوگر ہوسکتی ہے، سائنسدانوں نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فوٹو ریسرچ جرنل

فضائی آلودگی کے اثرات سے ذیابیطس ٹائپ 2 کے خطرے میں اضافہ ہو سکتا ہے، یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک نئی تحقیق سے سامنے آئی ہے۔

وین اسٹیٹ یونیورسٹی کی تحقیق میں فضائی آلودگی اور ذیابیطس ٹائپ 2 کے مابین تعلق دریافت کیا گیا۔ تحقیق کے مطابق فضائی آلودگی میں موجود مرکبات ہر عمر کے افراد میں انسولین کو متاثر کرسکتے ہیں۔

ٹرانسپورٹرز نے پورا ملک جام کرنے کی دھمکی دے دی، وجہ کیا ہے؟

مزید برآں تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ ہم نے ماضی کی تحقیقاتی معلومات کا تجزیہ کیا جو مختلف عمر کے افراد پر کی گئی تھی۔ محققین کے مطابق فضائی آلودگی میں موجود مرکب benzene metabolites کو لوگوں کے پیشاب میں پایا گیا۔

محققین نے چوہوں پر اس مرکب کا اثر دیکھتے ہوئے بلڈ شوگر کی سطح پر اثرات کا جائزہ لیا۔ نتائج سے پتہ چلا کہ صرف 7 دن تک اس مرکب کے اثرات میں رہنے سے بلڈ گلوکوز اور انسولین کی سطح میں نمایاں اضافہ ہوتا ہے۔

یہ تحقیق جرنل Diabetes میں شائع ہوئی۔ اس سے پہلے نومبر 2023 میں بھارت کے Centre for Chronic Disease Control کی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ آلودہ فضا میں سانس لینے سے بلڈ شوگر کی سطح بڑھ جاتی ہے، جس سے ذیابیطس ٹائپ 2 کا خطرہ بڑھتا ہے۔ اس تحقیق میں دہلی اور چنئی کے 12 ہزار افراد کو شامل کیا گیا اور 2010 سے 2017 کے دوران ان کی بلڈ شوگر کی سطح کی پیمائش کی گئی، ساتھ ہی ان شہروں کی فضائی آلودگی کی معلومات بھی اکٹھی کی گئیں۔

نتائج سے یہ سامنے آیا کہ صرف ایک ماہ تک آلودہ فضا میں رہنے سے بلڈ شوگر کی سطح میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ تحقیق کے مطابق، اگر ایک سال یا اس سے زیادہ عرصے تک فضائی آلودگی کا سامنا ہو، تو ذیابیطس ٹائپ 2 کا خطرہ 22 فیصد تک بڑھ سکتا ہے۔

محققین نے مزید بتایا کہ کم جسمانی وزن کے باوجود، کمر اور پیٹ کے اردگرد زیادہ چربی کی موجودگی کی وجہ سے برصغیر کے رہائشیوں میں مغربی ممالک کے افراد کے مقابلے میں ذیابیطس کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فضائی آلودگی کو ذیابیطس کے خطرے بڑھانے والے عوامل میں شامل کیا جانا چاہیے۔ تحقیق کے نتائج کے مطابق، ہم نے ذیابیطس کے پھیلاؤ کی ایک نئی وجہ دریافت کی ہے، جو اب تک کم توجہ پاتی رہی تھی۔

Related Posts