آج 17 دسمبر 2024 کے تجارتی سیشن کے دوران بٹ کوائن کی قیمت ایک لاکھ 6ہزار پانچ سو نو ڈالر یعنی پاکستانی کرنسی میں قیمت 29 لاکھ 55 ہزار 924 روپے 45 پیسے ریکارڈ کی گئی۔
بٹ کوائن نے اس وقت بڑی قیمت میں اضافہ دیکھا ہے جب امریکہ نے ڈونلڈ ٹرمپ کو صدر منتخب کیا تھا، کیونکہ سرمایہ کاروں کو توقع ہے کہ نئی انتظامیہ کرپٹو کرنسیوں کے لیے زیادہ سازگار پالیسیاں نافذ کرے گی۔
بٹ کوائن ایک مجازی کرنسی ہے جو کمپیوٹر کوڈ سے تیار کی گئی ہے۔ حقیقی دنیا کی کسی کرنسی کے برعکس، اس کا کوئی مرکزی بینک نہیں ہے اور یہ کسی حکومت کی ضمانت پر نہیں ہے۔
بٹ کوائن کی صارفین کی کمیونٹی اس پر کنٹرول اور ضابطہ کرتی ہے۔ حامیوں کا کہنا ہے کہ یہ اسے روایتی کرنسیوں کا ایک مؤثر متبادل بناتا ہے کیونکہ یہ کسی ایسی ریاست کی خواہشات کے تابع نہیں ہے جو اپنی کرنسی کو برآمدات بڑھانے کے لیے کمزور کرنے کی کوشش کر سکتی ہے۔
دیگر کرنسیوں کی طرح، بٹ کوائن کو سامان اور خدمات کے لیے استعمال یا دیگر کرنسیوں میں تبدیل کیا جا سکتا ہے، بشرطیکہ دوسری پارٹی انہیں قبول کرنے کے لیے تیار ہو۔
بٹ کوائن کو 2009 میں ایک خفیہ سافٹ ویئر کے طور پر لانچ کیا گیا تھا، جو کسی ایسے شخص نے تیار کیا تھا جو جاپانی نام “ساتوشی ناکاموتو” استعمال کرتا تھا۔
گزشتہ سال، خفیہ آسٹریلوی کاروباری شخصیت کریگ رائٹ نے کہا کہ وہ بٹ کوائن کا تخلیق کار ہے، لیکن کچھ نے اس کے دعوے پر سوالات اٹھائے ہیں۔
سیکڑوں دیگر ڈیجیٹل کرنسیز اس کے بعد آئیں، لیکن بٹ کوائن اب تک کی سب سے مقبول کرنسی ہے، جس کے لیے بڑھتی ہوئی تعداد میں تاجر ڈیجیٹل کرنسیوں کو ادائیگی کے لیے قبول کر رہے ہیں۔