اسرائیل کا مقبوضہ گولان پر آبادی کو دوگنا کرنے کا منصوبہ

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Israel plans to double population of occupied Golan

یروشلم: اسرائیل نے شام کے مقبوضہ علاقے گولان کی بلندیوں پر اپنی آبادی کو دوگنا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے ایک بیان میں کہا ہے کہ گولان کو مضبوط کرنا اسرائیل کی ریاست کو مضبوط کرنا ہے اور یہ اس وقت خاص طور پر اہم ہے۔ ہم اس پر قائم رہیں گے، اسے پھلنے پھولنے دیں گے، اور اس میں لوگوں کو آباد کریں گے۔

اسرائیل نے 1967 کی چھ روزہ جنگ میں شام سے اس اسٹریٹجک علاقے کا زیادہ تر حصہ قبضہ کر لیا تھا اور 1981 میں اسے ضم کر لیا تھا۔

2019 میں اس وقت کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گولان پر اسرائیلی خودمختاری کی حمایت کا اعلان کیا تھا لیکن اس انضمام کو زیادہ تر ممالک نے تسلیم نہیں کیا۔ شام نے اسرائیل سے واپسی کا مطالبہ کیا ہے۔

کیا غزہ، شام اور لبنان میں حملے گریٹر اسرائیل کے قیام کی طرف اشارہ؟ مسلمانوں میں تشویش لہر

نیتن یاہو نے کہا کہ انہوں نے ہفتے کو ٹرمپ سے شام میں سیکورٹی کی پیشرفت پر بات کی۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا، “ہم شام کے ساتھ کسی تنازعے میں دلچسپی نہیں رکھتے۔”

ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی کارروائیاں شام میں شام سے ممکنہ خطرات کو روکنے اور ہمارے سرحد کے قریب دہشت گرد عناصر کے قبضے سے بچنے کے لیے کی گئی تھیں۔اسرائیل کے وزیر دفاع نے ایک بیان میں کہا کہ شام میں حالیہ پیشرفت نے اسرائیل کے لیے خطرات میں اضافہ کیا ہے۔

Related Posts