پنجاب میں حاملہ خاتون اور طلاق مانگنے والی بیوی شوہر کے ہاتھوں قتل

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Pregnant Woman and Divorce-Seeking Wife Killed by Their Husbands in Punjab

پنجاب میں خواتین کے قتل کے دو افسوسناک واقعات میں شوہر کی جانب سے حاملہ بیوی اور طلاق لینے والی خاتون کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔

پہلا واقعہ پاکپتن میں پیش آیا، جہاں پولیس نے ایک گمشدہ خاتون کے کیس کو حل کر لیا ہے، جس میں پتہ چلا کہ مقتولہ کا شوہر محمد احمد اس کی موت کا ملزم ہے۔ 8 دسمبر کو احمد نے اپنی حاملہ بیوی، مقدس بی بی، کو پاکپتن کی نہر میں پھینک کر ہلاک کر دیا۔

دونوں کی شادی کو تین سال ہو چکے تھے اور وہ ایک بیٹے کے والدین تھے، جبکہ مقدس اپنے دوسرے بچے کی امید رکھتی تھی۔

محمد احمد نے مقدس کو ڈاکٹر کے پاس چیک اپ کے لیے لے جانے کے بعد ایک دکان پر جانے کا کہا۔ پھر اس نے نہر کے کنارے چلنے کا مشورہ دیا، جہاں اس نے مقدس کو دھکیل دیا۔

ایرانی گلوکارہ پرستو احمدی ورچوئل کنسرٹ میں بغیر حجاب پرفارم کرنے پر گرفتار

احمد گھر واپس آیا اور اپنے سسرال والوں کو جھوٹی اطلاع دی کہ مقدس دکان سے غائب ہو گئی ہے۔ بعد میں مقدس کے بھائی نے گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی۔ پولیس نے سٹی کیمروں کی فوٹیج دیکھ کر احمد کو پکڑ لیا، جس نے بعد میں قتل کا اعتراف کیا۔

دوسرا واقعہ گجرات میں پیش آیا جہاں ایک خاتون، تاج بیگم، کو اس کے شوہر نے اس وقت ہلاک کر دیا جب اس نے طلاق کے لیے عدالت میں درخواست دی تھی۔

تاج بیگم جو راجن پور کی رہائشی تھیں، نے اپنے شوہر سے علیحدگی کے بعد دھیرکے میں قیام کیا تھا۔ پولیس نے خاتون کے شوہر کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا ہے، لیکن ملزم کی گرفتاری ابھی تک عمل میں نہیں آئی۔

یہ دونوں واقعات خواتین کے خلاف تشدد کی بڑھتی ہوئی صورت حال کی عکاسی کرتے ہیں، جہاں خواتین کو اپنی زندگی اور حقوق کے لیے جدوجہد کرنے کی قیمت چکانی پڑ رہی ہے۔

Related Posts