عالمی بینک نے پاکستان کیلئے 24 کروڑ ڈالر قرض کی منظوری دیدی، یہ رقم کراچی واٹر اینڈ سیوریج سروسزمیں بہتری کے دوسرے مرحلے پر خرچ کی جائے گی۔
عالمی بینک کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق منصوبہ پانی کی سپلائی، گندے پانی کی صفائی کرکے دوبارہ قابل استعمال بنانے میں مدد دے گا، منصوبہ پانی کی تقسیم، سیوریج نیٹ ورک کی بحالی میں سرمایہ کاری کے دائرے کو بھی وسعت دے گا۔
اس منصوبے سے مستفیدہونے والوں میں تقریباً نصف خواتین ہوں گی، منصوبے سے 15 سے24 سال کے 58 فیصد نوجوانوں اور کچی آبادیوں کے رہائشی 5 لاکھ سے زائد افراد کو فائدہ پہنچے گا۔
عالمی بینک کا کہنا ہے کہ محفوظ اور منظم خدمات عوامی صحت اورمعیار زندگی کی بنیاد ہیں،یہ خدمات پاکستان میں غذائی قلت کے بحران کے حل میں کلیدی کردار ادا کرتی ہیں، یہ منصوبہ 2030 تک کراچی میں تقریباً 1 کروڑ 60 لاکھ افراد کو محفوظ پانی فراہم کرے گا۔
عالمی بینک کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ یہ منصوبہ 75 لاکھ افراد کو نکاسی آب کی خدمات بھی فراہم کرے گا، منصوبہ خدمات کی فراہمی میں نجی شعبے کے اشتراک کو فروغ دے گا اور سیوریج کارپوریشن میں ملازمت، نمائندگی اور قیادت میں صنفی خلا کو ختم کرے گا۔
عالمی بینک کے مطابق خواتین کوتکنیکی اورفیصلہ سازی کے عہدوں پربھرتی کرنے میں معاون ہوگا،منصوبہ خواتین گریجویٹس کیلیے انٹرن شپ پروگرام کو ادارہ جاتی شکل دے گا اور خواتین کویوٹیلیٹی میں ملازمت کے مواقع فراہم کرنے کے راستے پیدا کرے گا۔