پاکستانی شہریوں کے لیے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے ویزا کی منظوری کے عمل میں تیزی لانے کی کوششیں جاری ہیں جس کے تحت جلد منظوری کا امکان ہے۔
متحدہ عرب امارات کے سفیر حمد عبید ابراہیم نے پاکستان کو یقین دلایا ہے کہ ویزا پراسیسنگ کے عمل کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں، جن میں تاخیر سے نمٹنے کے لیے انسانی وسائل کی تعداد میں اضافہ بھی شامل ہے۔
یہ اعلان یو اے ای کے سفیر اور پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار کے درمیان ملاقات کے بعد سامنے آیا۔ ملاقات میں دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینے اور پاکستانی درخواست دہندگان کو درپیش ویزا میں تاخیر اور انکار جیسے مسائل پر بات چیت ہوئی۔
حالیہ افواہوں کے برعکس جن میں ویزا پابندیوں کا ذکر تھا، پاکستانی حکومت نے واضح کیا ہے کہ یو اے ای نے ایسی کوئی پابندی عائد نہیں کی۔ دفتر خارجہ نے وضاحت کی کہ ویزا کی منظوری کا فیصلہ صرف یو اے ای حکام کے صوابدید پر ہے۔
کیا کرسٹیانو رونالڈو نے واقعی اسلام قبول کرلیا؟ بیٹے کے “انشاءاللہ” کہنے کی ویڈیو وائرل
اگرچہ ملاقات کے دوران ویزا کے مسئلے پر زیادہ توجہ دی گئی لیکن یہ واضح نہیں ہو سکا کہ آیا ان بات چیت میں ان پاکستانی شہریوں کے بارے میں بھی بات کی گئی جو یو اے ای کی جیلوں میں قید ہیں۔ غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق کئی پاکستانی مبینہ غیر قانونی سرگرمیوں کے الزامات کے تحت گرفتار ہیں، لیکن دفتر خارجہ نے اس حوالے سے کوئی واضح اعداد و شمار فراہم نہیں کیے۔
یہ پیش رفت دونوں ممالک کے باہمی مسائل حل کرنے اور تعاون کو مضبوط بنانے کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔ پاکستانیوں کے لیے یو اے ای روزگار اور کاروباری مواقع کے لیے ایک اہم مقام ہے، اور ویزا کے عمل میں بہتری اس تعلق کو مزید مضبوط بنا سکتی ہے۔
ویزا منظوری کے عمل کو تیز کرنے کی یہ کوشش ان ہزاروں پاکستانی مزدوروں اور خاندانوں کے لیے ایک مثبت قدم ہے جو خلیجی ملک میں بہتر مواقع کی تلاش میں ہیں۔