پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ایک ہندو نوجوان راجندر میگھواڑ پولیس سروس آف پاکستان میں شامل ہوئے ہیں۔
راجندر میگھواڑ نے فیصل آباد میں اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کے طور پر اپنی ذمہ داریاں سنبھال لی ہیں اور انہیں گلبرگ پولیس میں تعینات کیا گیا ہے۔
راجندر میگھواڑ کا تعلق سندھ کے پسماندہ علاقے بدین سے ہے۔ انہوں نے سول سروسز امتحان کامیابی سے پاس کرنے کے بعد پولیس فورس میں شمولیت اختیار کی۔
اپنے خواب کی تکمیل پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے راجندر میگھواڑ نے کہا کہ پولیس میں کام کرنا انہیں اپنے کمیونٹی کی براہِ راست مدد کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے جو دیگر شعبوں میں ممکن نہیں۔راجندر میگھواڑ کا ماننا ہے کہ پولیس فورس کا حصہ بن کر وہ عوام کے مسائل کو زمینی سطح پر حل کر سکتے ہیں
پولیس حکام نے بھی ان کی تقرری کو خوش آئند قرار دیا ہے اور اسے اقلیتوں کے مسائل حل کرنے اور امن و امان قائم رکھنے کی جانب مثبت قدم سمجھا جا رہا ہے۔ ان کے مطابق راجندر میگھواڑ کی موجودگی پولیس فورس میں شمولیت اور ہم آہنگی کو فروغ دے گی۔
اس کے علاوہ رحیم یار خان سے اقلیتی برادری کی ایک خاتون روپ متی نے بھی سی ایس ایس امتحان پاس کیا ہے۔ وہ وزارتِ خارجہ میں شمولیت کی خواہاں ہیں تاکہ پاکستان کا مثبت تاثر عالمی سطح پر اجاگر کر سکیں۔