مقبوضہ جموں و کشمیر میں مودی سرکار کے ظلم و ستم میں کوئی کمی نہ آسکی، مسلسل کرفیو آج 144ویں روز بھی جاری ہے جس کے دوران آمدورفت، ذرائع نقل و حمل اور دیگر پابندیوں کے باعث مظلوم کشمیریوں پر عرصۂ حیات تنگ ہوگیا۔
موسمی حالات بھی کشمیریوں کے حق میں نہیں، مظلوم عوام کو وادی میں جاری سخت سردی اور برف باری کا سامنا ہے جس کے باعث لاک ڈاؤن کی صورتحال مزید تشویشناک ہوچکی ہے۔
جموں و کشمیر میں نظامِ زندگی مفلوج ہے اور نہتے کشمیریوں پر بھارتی فوج کا ظلم و ستم آج بھی جاری ہے جبکہ غیر انسانی کرفیو کے خلاف عالمی برادری بدستور خاموش ہے، مظلوم کشمیریوں کے حق میں کوئی سنجیدہ اقدام نہیں اٹھایا گیا۔
نریندر مودی حکومت کی طرف سے آرٹیکل 370 اے کے خاتمے کے بعد کشمیر کی آئینی حیثیت 5 اگست کو ہی تبدیل کردی گئی تھی ، تاہم بھارتی قوانین کا باقاعدہ نفاذ 31 اکتوبر کو عمل میں لایا گیا۔
وادی میں کھانے پینے کی اشیاء، اشیائے ضروریہ اور خوراک کی شدید قلت ہے جبکہ نام نہاد سرچ آپریشن کے نام پر پکڑ دھکڑ، تشدد اور قتل و غارت کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
بد ترین کرفیو کے باعث کشمیریوں کو آمدورفت، باہمی رابطوں، کاروبار اور تعلیم کی بندش کا سامنا ہے۔ روزگار منقطع ہونے کے باعث ضروریاتِ زندگی کے لیے معاشی مسائل شدت اختیار کرچکے ہیں۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق بھارت کی طرف سے انٹرنیٹ اور پری پیڈ موبائل فون سروسز کی معطلی کے باعث لوگوں خاص طور پر پیشہ ور افراد،طلباء، صحافیوں، ڈاکٹروں اور تاجروں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے ۔
یاد رہے کہ اس سے قبل مقبوضہ جموں و کشمیر کے ضلع کپواڑہ میں آگ لگنے کے واقعے میں بھارت کے 2 فوجی سوتے ہوئے زندہ جل کر ہلاک ہو گئے ، جبکہ آگ لگنے کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی۔
ضلع کپواڑہ میں گزشتہ روز آتشزدگی کا یہ واقعہ ایک فوجی جیپ میں پیش آیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق آگ نامعلوم وجوہ کے باعث لگی جس نے سونے والے دو بھارتی فوجیوں کی جانیں لے لیں۔
مزید پڑھیں: کشمیر: آگ لگنے کے باعث بھارت کے 2 فوجی زندہ جل گئے