پی ٹی آئی کے احتجاج کی تازہ ترین صورتحال: اسلام آباد میں فوج تعینات، شرپسندوں کو گولی مارنے کا حکم

مقبول خبریں

کالمز

Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Security Concerns: Curfew imposed in Tank, South Waziristan districts
ONLINE / FILE PHOTO

راولپنڈی: سری نگر ہائی وے پر پی ٹی آئی کے شرپسندوں کی جانب سے گاڑی چڑھا دیے جانے کے نتیجے میں رینجرز کے چار اہلکاروں کی شہادت کے بعد رات گئے اسلام آباد کی سڑکوں پر پاکستان آرمی کو تعینات کر دیا گیا۔

فوج کو احکامات
سیکورٹی ذرائع کے مطابق اب تک ان پرتشدد مظاہروں میں 25 پولیس اہلکار شہید جبکہ 100 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔آرمی کو آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت تعینات کیا گیا ہے اور انہیں دیکھتے ہی گولی مارنے کے احکامات دیے گئے ہیں۔

قافلوں کی آمد
پیر کی رات، خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کی قیادت میں پی ٹی آئی کی ریلی “کرو یا مرو” احتجاج کے لیے وفاقی دارالحکومت میں داخل ہوئی۔گنڈا پور کی قیادت میں ریلی اسلام آباد کی حدود میں داخل ہو چکی ہے جبکہ ہزارہ ڈویژن، ڈی آئی خان، اور بلوچستان سے آنے والے قافلے ہکلہ انٹرچینج پر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے قافلے میں شامل ہو گئے ہیں۔

حکومت پی ٹی آئی مذاکرات
پی ٹی آئی کے بانی کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور دیگر اہم رہنما بھی علی امین گنڈا پور کے ساتھ ہیں۔یہ صورتحال اس وقت سامنے آئی ہے جب حکومت اور پی ٹی آئی دونوں نے مذاکرات کی خبروں کی تردید کی ہے۔حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات وزیر اعظم ہاؤس میں ہوئے تھے لیکن دونوں فریق کسی نتیجے پر پہنچنے میں ناکام رہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتی وفد میں امیر مقام، ایاز صادق اور محسن نقوی شامل تھے جبکہ پی ٹی آئی کی جانب سے اسد قیصر، شبلی فراز، اور بیرسٹر گوہر مذاکرات میں شریک تھے۔

اسلام آباد میں پی ٹی آئی کارکنوں نے گاڑی سے کچل دیا، رینجرز کے 4 جوان شہید

Related Posts