لاہور: عدالت نے مائرہ ذوالفقار قتل کیس میں 3 ملزمان کو اشتہاری قرار دے کر کیس کو فائل ریکارڈ روم میں بھیجنے کا حکم دے دیا، مقدمے کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج شبریز اختر راجہ نے کی۔
تفصیلات کے مطابق سیشن عدالت لاہور نے ملزمان کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ جاری کردئیے۔ عدالت نے ریمارکس دئیے کہ ملزمان طاہر جدون، ظاہر جدون اور محمد وسیم جان بوجھ کر روپوش ہوئے ہیں، اس لیے ناقابلِ ضمانت وارنٹ جاری کرکے اشتہاری قرار دیا جارہا ہے۔
عدالت میں مقتولہ کے والد محمد ذوالفقار اور والدہ شبانہ تبسم کے حلفی بیانات جمع کرادئیے گئے تھے۔ مقتولہ کے لواحقین برطانیہ میں مقیم ہیں جنہوں نے سفارت خانے کے ذریعے مصدقہ حلفی بیانات ارسال کیے اور واٹس ایپ ویڈیو کال پر تصدیق بھی کردی۔
مقتولہ مائرہ ذوالفقار غیر شادی شدہ تھی۔ اس سے قبل 3 مئی 2021 کے روز لاہور کے علاقے ڈیفنس میں 26 سالہ مائرہ ذوالفقار کو قتل کردیا گیا تھا۔ پولیس نے قتل کے شبے میں 2 ملزمان سمیت 4افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا۔ ملزم ظاہر جدون نے قتل کا اعتراف کرلیا تھا۔
ملزم نے کہا کہ مائرہ ذوالفقار سے جھگڑا ہوا تھا، میں نے خود اسے 3مئی کی صبح قتل کردیا، اقراء جانتی تھی جبکہ ملزم ظاہر جدون مقتولہ کا عرصہ دراز سے دوست تھا جس نے ماہرہ پر نازیبا تصاویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے اور بلیک میلنگ کے الزامات بھی لگائے۔