سابق وفاقی وزیر و مسلم لیگ (ن) رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ سابق صدرِ پاکستان جنرل (ر) پرویز مشرف کی مخالفت کا مطلب فوج کے ساتھ محاذ آرائی نہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما احسن اقبال نے کہا کہ سابق آرمی چیف جنرل (ر) پرویز مشرف کی حمایت پر پوسٹرز اور چند جلوسوں سے مشرف مخالف جذبات بھڑک گئے تو کیا ہوگا؟
ن لیگ رہنما احسن اقبال نے کہا کہ مشرف مخالفت فوج مخالفت نہیں، ماضی کی تلخ فالٹ لائنز پر پٹرول نہ چھڑکا جائے، اگر آگ نہ لگائی جائے تو اِس سے سب کا بھلا ہوگا۔
مشرف حمایت پوسٹرز اور چند جلوسوں سے اگر ملک میں سوئے ہوئے مشرف مخالف جذبات اور تحریک دوبارہ بھڑکا دئیے تو کیا ہو گا؟ مشرف مخالفت قطعا فوج مخالفت نہیں ہے۔ معاشرے میں ماضی کی تلخ فالٹ لائینز پر پٹرول چھڑک کر آگ نہ لگائی جائے تو سب کا بھلا ہو گا- https://t.co/mnQF5LV6c2
— Ahsan Iqbal (@betterpakistan) December 20, 2019
احسن اقبال نے طاہر علی نامی ٹوئٹر صارف کا پیغام بھی شیئر کیا جس میں تحریر ہے کہ ڈی سی اسلام آباد ان لوگوں کے خلاف ایکشن لیں گے جنہوں نے عدالت سے سزا یافتہ جنرل (ر) پرویز مشرف کے پوسٹر اسلام آباد کی سڑکوں پر لگائے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما و سابق وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ تحریکِ انصاف کی حکومت تفریح کا مستقل ذریعہ ثابت ہو رہی ہے۔
ٹوئٹر پر دو روز قبل اپنے پیغام میں ن لیگی رہنما احسن اقبال نے ایک خاتون کا ٹویٹ شیئر کیا جس میں انہوں نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
مزید پڑھیں: حکومت تفریح کا مستقل ذریعہ ثابت ہو رہی ہے۔احسن اقبال