وکلاء سے صلاح مشورے کے بعد عدالتی فیصلے پر ردِ عمل دو نگا ،پرویز مشرف

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Pervez Musharraf
پرویز مشرف کی جانب سے خصوصی عدالت کے معاملے پر دائر درخواستوں پر فل بینچ بنانے کی سفارش

اسلام آباد : سابق صد رجنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے خصوصی عدالت کی جانب سے سنگین غداری کیس میں دیئے گئے فیصلے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

سابق صدر پرویز مشرف کا عدالتی بیان پر افسوس کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہنا ہے کہ وہ اپنے وکلاء سے صلاح مشورے کے بعد سنگین غداری کیس سے متعلق عدالت کی جانب سے دیئے گئے فیصلے پر ردِ عمل دیں گے۔

پرویز مشرف نے کہا کہ وہ چند دن پہلے اسپتال سے گھر منتقل ہوئے ہیں۔ دوسری جانب رہنما اے پی ایم ایل ملک مبشر کا عدالتی فیصلے پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہنا ہے کہ فیصلہ سنانے کے لیے قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے، فیصلہ یک طرفہ ہے، پارٹی کو انتہائی افسوس ہے۔

مزید پڑھیں:عدالت نے آئین شکنی کیس میں سابق صدر پرویز مشرف کو سزائے موت سنا دی

رہنما اے پی ایم ایل ملک مبشر نے کہا کہ پرویز مشرف دبئی میں بیان ریکارڈ کرانے کے لیے تیار تھے، عدالت نے بیان اور جرح کیے بغیر فیصلہ سنا یا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وکلا ء سے مشورے کے بعد لائحہ عمل اور فیصلہ چیلنج کیا جائے گا۔

Related Posts