سب نے ملکر قوم کو نظریاتی اور فکری انتشار سے باہر نکالنا ہے، وزیر اعظم آزاد کشمیر

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

AJK PM raja farooq
سب نے ملکر قوم کو نظریاتی اور فکری انتشار سے باہر نکالنا ہے،وزیر اعظم آزاد کشمیر

اسلام آباد: وزیر اعظم آزادجموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدرخان نے کہا ہے کہ ہم سب نے ملکر قوم کو نظریاتی اور فکری انتشار سے باہر نکالنا ہے ، اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کیلئے کشمیری ایک بات اور ایک پوائنٹ پر اکھٹے ہوں اورصرف رائے شماری کا مطالبہ کریں ۔

مسلم لیگ ن یوتھ ونگ کی طرف سے اپنے اعزاز میں دیے گئے استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے راجہ فاروق حیدر نےکہا کہ نے کہا کہ اللہ رب العزت موقع فراہم کرتے ہیں قوم پر منحصر ہے کہ وہ اس سے فائدہ اٹھاتی ہے یا اللہ کے عذاب کا انتظار کرتی ہے۔

مقبوضہ کشمیر کے عوام کی عز ت و ناموس خطرے میں ہے وہ ہم سب کی طرف دیکھ رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ریاست جموں وکشمیر ناقابل تقسیم وحدت ہے ۔ ریاست جموں وکشمیر کے مستقبل کا فیصلہ اس کے عوام کو کرنا ہے جو کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہے ۔

ہمیں مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کی آواز بننا ہے اور ہماری ذمہ داری ہے ہم لوگوں کو جگائیں ، اپنے بھائیوں اور بہنوں کیلئے جو مصائب اور کرب کی زندگی جی رہے ہیں ۔ سب نے ملکر پیغام دینا ہے کہ اپنے مقصد کے حصول تک ہم کسی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت کا وزیر دفاع پاکستان کی سلامتی کے ساتھ کھیلنے کی باتیں کر رہا ہے، سردار مسعود خان

انہوں نے کہا کہ پاکستان شملہ معاہدے سے اب باہر نکل آئے اگر ہندوستان وعدوں سے نکل گیا ہے توپاکستان کو بھی اس سے نکل جانا چاہیے ۔ وزیر اعظم آزادکشمیر نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت نے آزادکشمیر کو تیرہویں ترمیم کے ذریعے کشمیر کونسل سے نجاب دلائی ۔

ہم نے مالیاتی خود مختاری حاصل کی ۔ تیرہویں ترمیم سے قبل ایک نائب قاصد کی پوسٹ کیلئے بھی وزارت امور کشمیر کو لکھنا پڑتا تھا۔ اب ہم اپنے ذرائع آمدن اپنی مرضی سے عوام کی فلاح و بہبود پر لگا سکتے ہیں ۔

Related Posts