کراچی میں مختلف کمیونیٹیز کی سطح پر اجتماعی فلاح کی بنیاد پر کئی تنظیمیں کام کر رہی ہیں، جو اپنی اپنی برادریوں کو مختلف شعبوں میں خدمات فراہم کرتی ہیں، تاکہ کمیونٹی کی سطح پر کوئی بھی فرد مالی کمزوری کے باعث زندگی کی دوڑ میں کسی مشکل کا شکار نہ ہو۔
کمیونٹی بیس پر قائم یہ تنظیمیں مجموعی طور پر ملک میں معاش اور روزگار سے جڑے بہت سے مسائل میں کمی کا باعث بنتی ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ کراچی سمیت ملک کے طول و عرض میں کمیونٹی بیس پر قائم یہ تنظیمیں نہ ہوں ملک و قوم کے مسائل آج جتنے ہیں، ان سے کہیں زیادہ ہوں گے، جن کا بوجھ مجموعی طور پر قومی خزانے کیلئے بھی بڑے پیمانے امتحان کا سبب بنے گا۔
کوکن سہارا بھی کراچی میں قائم ایسی ہی ایک کمیونٹی بیس تنظیم ہے، جو کراچی کی معروف کوکن برادری کی نمائندگی کرتی ہے۔ یہ تنظیم نہ صرف ماہانہ بنیادوں پر اپنی کوکنی برادری کے ضرورت مندوں کو ان کی ضرورت کی مختلف چیزیں اور خدمات فراہم کرتی ہے بلکہ اس تنظیم کے تحت سالانہ بنیاد پر بھی کمیونٹی سرگرمیاں منعقد ہوتی ہیں۔
کوکن سہارا کی سالانہ سرگرمیوں میں ایک رنگا رنگ فیملی فیسیٹول بھی ہے، کوکن سہارا کے ظہیر دیش مکھ نے ایم ایم نیوز کو بتایا کہ ان کی کمیونٹی میں کوکن سہارا کے تحت ہونے والے اس سالانہ فیملی میلے کا سال بھر انتظار کیا جاتا ہے اور جب یہ میلہ شروع ہوجاتا ہے تو اس میں کمیونٹی کے تمام افراد بڑے جوش و خروش سے بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں۔
ظہیر دیش مکھ کا کہنا تھا کہ اس فیسیٹول کی خاص بات روایتی کوکنی فوڈ ڈشز ہیں، میلے میں کوکنی برادری کے روایتی کھانوں کو بہت ہی محبت اور خلوص سے دنیا کے سامنے متعارف کرایا جاتا ہے اور ان کھانوں کے مخصوص ذائقوں سے لوگوں کو روشناس کرایا جاتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ یہ میلہ ان روایتی کھانوں کی وجہ سے اس قدر جاندار ہوتا ہے کہ برادری کے افراد بیرون ملک سے اس کیلئے خصوصی وقت نکالتے ہیں اور دوردراز کا سفر کرکے اس میں دھوم دھام سے شریک ہوجاتے ہیں۔
کوکنی روایتی کھانوں کی خصوصیت پر بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ان کھانوں کی خاص بات ناریل ہے، ان کے مطابق ان کھانوں میں ناریل کا تیل، ناریل کا پانی، کوکونٹ ملک، کوکونٹ پاؤڈر وغیرہ ہر کھانے میں شامل ہوتے ہیں اور انہیں دنیا بھر میں پسند کیا جاتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ان کھانوں کا ذائقہ بنانے میں مخصوص مصالحوں کو بڑا کردار ہوتا ہے جن کا خام مالا ہم بازار سے خود خرید کر لاتے ہیں اور پھر ان کی پسائی کرکے مصالحے تیار کرتے ہیں۔ ان کے مطابق کوکنی فوڈز میں پرام بریانی سب سے لاجواب ہے۔
کوکن سہارا کے آرگنائزر ساجد کوکنی نے بتایا کہ اس تنظیم کا آغاز چند سال قبل ہی کوویڈ کے دنوں میں کیا گیا تھا، اس تنظیم نے مختصر عرصے میں خدمت خلق کے شعبے میں بڑا کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مختصر عرصے میں ہم تنظیم کے تحت 64 افراد کو روزگار فراہم کر چکے ہیں۔
بتایا گیا کہ کوکن برادری کی جڑیں عرب اقوام میں پیوست ہیں اور ان کے آباء و اجداد عرب خطے سے سمندری راستے سے سفر کرکے ہندوستان پہنچے تھے، یہاں انہوں نے مقامی لوگوں میں شادیاں کیں اور یہیں رچ بس گئے۔
کوکن سہارا کے آرگنائزر کے مطابق ان کی تنظیم کا مقصد اپنی برادری کے لوگوں کو متحد کرنا اور ان کے مسائل اجتماعی تعاون سے حل کرنا ہے۔