کراچی : وزیر اطلاعات و محنت سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ لاہور میں وکلاء کی جانب سے اسپتال پر چڑھائی اور اس کے نتیجہ میں رپورٹ کے مطابق کچھ ہلاکتوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے وکلاء تنظیموں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس پر اپنی ذمہ داری پوری کریں۔
نیب ایک تماشہ ہے کوئی ادارہ نہیں ہے۔ 6 ماہ تک خورشید شاہ کو بلاجواز گرفتار کرنے کے بعد اب انہیں جے آئی ٹی بنانے کا یاد آرہا ہے۔ آصف علی زرداری کی ضمانت پر رہائی حق کی فتح ہے اور ہمیں امید ہے کہ 17 دسمبر کو فریال ٹالپور کی درخواست ضمانت پر بھی عدلیہ میرٹ پر فیصلہ کرے گی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز سندھ اسمبلی کے باہر میڈیا کے نمائندوں کو آصف علی زرداری کی ضمانت پر رہائی کی خوشی میں صحافیوں کو مٹھائی کھلانے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ قبل ازیں پیپلز پارٹی کے متعدد ارکان سندھ اسمبلی جن میں خواتین ارکان بھی شامل تھی انہوں نے صحافیوں کو مٹھائی کھلائی اور اپنے شریک چیئرمین کی ضمانت پر رہائی پر مبارکباد وصول کی۔
اس موقع پرمیڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر اطلاعات و محنت سندھ سعید غنی نے کہا کہ میں لاہور میں پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیو لوجی پر ہونے والے واقعہ کی مذمت کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ وکلائ ہمارے معاشرے کی ایک ذمہ دار برادری ہے اور انہیں قانون کا سب سے زیادہ ادراک ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں قانون کا سب سے زیادہ خیال رکھنا چاہیے۔
مزید پڑھیں: امریکا کی جانب سے سابق پولیس افسر راؤانوار پرپابندیاں عائد کردی گئی
سعید غنی نے کہا کہ آج لاہور میں ہونے والے واقعات کو ہم نے مختلف نجی ٹی وی پر دیکھے ہیں وہ انتہاہی افسوس ناک ہیں کہ جس طرح اس بہت بڑے اسپتال کو بند کیا گیا۔ مریضوں کو پریشان کیا گیا اور مجھے نہیں معلوم کہ اس ہنگامی آرائی کے دوران کچھ اموات بھی پیش آئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس پر وکلاء تنظیموں کو سخت نوٹس لینا چاہیئے اور وکلاء کے درمیان ایسے لوگ جو اس طرح کے واقعات کا سبب بنتے ہیں ان کے خلاف کاروائی کرنی چاہیے۔ سعید غنی نے کہا کہ آج میں تمام پاکستانی عوام کو مبارکباد پیش کرنا چاہتا ہوں کہ اللہ کے شکر سے آصف علی زرداری کی اسلام آباد ہائیکورٹ سے ضمانت منظور ہوگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم کئی روز سے کہتے آئیں ہیں کہ ضمانت ان کا حق ہے لیکن چونکہ وہ خود ضمانت نہیں لینا چاہتے تھے اور وہ عمران نیازی کی ان کو جیل میں رکھنے کی خواہش اور ان کو توڑنے کی کوشش کا جواب دے رہے تھے لیکن جب آصف علی زرداری کے اہل خانہ اور پارٹی کی جانب سے ان سے استدعا کی گئی تو انہوں نے ضمانت کی درخواست پر آمادگی ظاہر کی اور آج عدلیہ نے ان کی بیماری کو پیش نظر رکھتے ہوئے میرٹ پر فیصلہ دیا اور انہیں ضمانت دی۔
سعید غنی نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ جس طرح میرٹ پر آصف علی زرداری کو ضمانت دی گئی ہے 17 دسمبر کو فریال ٹالپور کی درخواست ضمانت پر بھی عدلیہ میرٹ پر فیصلہ کرے گی اور ایک خاتون اور دوسری جانب ان کی خصوصی بچی کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کو ضمانت دے گی۔
انہوں نے کہا کہ فریال ٹالپور کی ایک بچی اسپیشل چائلڈ ہے اور انہوں نے اس بار قومی اسمبلی کی بجائے صوبائی اسمبلی کا الیکشن بھی اسی لئے لڑا کہ وہ اپنی بچی کی دیکھ بھال کرسکیں کیونکہ جب وہ قومی اسمبلی کی رکن تھی تو انہیں ہر اجلاس کے موقع پر اس بچی کو اسلام آباد اپنے ساتھ لے جانا پڑتا تھا اور یہ ایک تکلیف دہ عمل تھا۔
انہوں نے کہا کہ آج بھی جب گذشتہ 6 ماہ سے وہ قید میں ہیں اس بچی پر وہ توجہ نہیں دے سک رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فریال ٹالپور پر کوئی الزام تاحال ثابت نہیں ہوا ہے اور نیب نے جو تحقیقات کرنا تھی وہ بھی کرلی ہیں اور اب وہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں اور قانون کے مطابق کسی پر کوئی الزام ثابت نہیں ہوتا تو اس کو جیل میں رکھنے کا کوئی جواز نہیں بنتا اور اس کی ضمانت منظور ہونا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ آصف علی زرداری کا بیرون ملک جانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے اور وہ یہاں ہی ملک میں رہ کر اپنا علاج کروائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:جومانجی، دی نیکسٹ لیول کی تشہیر ،امریکی گلوکار نک جونس کا پاکستانیوں کیلئے پیغام