دنیا بھرکی500سے زائدخواتین کارکنوں کی مقبوضہ کشمیر میں فوجی محاصرے کی شدید مذمت

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

kashmir women protest
کشمیر میں بھارتی بربریت دکھانے پر فیس بک نےریڈیو پاکستان کی لائیو اسٹریمنگ بند کردی

نئی دہلی:دنیا بھر کی500سے زائدخواتین کارکنوں، گروپوں اورتحریکوں سے وابستہ ارکان نے مقبوضہ کشمیر میں 5اگست سے جاری فوجی محاصرے کی شدید مذمت کی ہے۔

کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق نئی دہلی میں انسانی حقوق کے عالمی دن کے سلسلے میں جاری ایک مشترکہ بیان پر دستخط کرنے والی خواتین نے کہا کہ 125دن گزرجانے کے باوجود مقبوضہ کشمیر میں بہت سے لوگ پبلک سیفٹی ایکٹ جیسے کالے قانون کے تحت اب بھی انتظامیہ کی حراست میں ہیں۔

جبکہ گرفتاری کی وجوہات اور دس سال کی عمر کے بچوں سمیت نوجوانوںکی ایک بڑی تعداد کے بارے میں ابھی تک کوئی معلومات نہیںہیں۔بیان میں کہاگیا کہ لوگوں کی بڑی تعداد کو مقبوضہ کشمیرسے باہر کی جیلوں میں منتقل کیاگیا ہے۔

دستخط کرنے والی خواتین نے کہاکہ بھارتی حکومت نے حالات معمول کے مطابق ہونے کا اعلان کیا ہے جبکہ وہاں صحت اور انسانی بحران، بھارتی فورسز کی طرف سے شہریوں کے قتل اور اندھا کرنے ،تشدد، تذلیل اورلوگوں کو پیلٹ گنوں سے زخمی کرنے کے واضح شواہد موجود ہیں۔

اظہار رائے کی آزادی ، معلومات کی فراہمی، جلسے جلوسوں کے انعقاد اورنقل وحرکت اورمذہبی آزادی پر پابندیاں بدستور جای ہیں۔بیان میں عالمی برادری پر زوردیا گیاہے کہ دس لاکھ سے زائد بھارتی فوجیوں نے ابھی تک 80لاکھ کشمیریوں کو یرغمال بنا رکھا ہے،انہیں آئینی حقوق اور بنیادی آزادیوں سے محروم رکھا گیا ہے۔

بیان میں کہاگیا کہ بھارت نے رائے شماری کے بارے میں کشمیریوں کے ساتھ کیا گیا وعدہ توڑ دیا ہے اوران کے حق خودارادیت کو سلب کرلیا گیا ہے ۔

بیان میں کہاگیا کہ بحیثیت عورت، خواتین کے حقوق کی علمبردار، امن ، جمہوریت اور شہری حقوق کے کارکن ،وکلاء ، ماہرین تعلیم، طالبات، صحافی ، فنکارہ اورمصنفہ ہم اپنی آواز بلند کررہی ہیں اور کشمیری خواتین کے ساتھ اظہار یکجہتی کررہی ہیں اورا نہیں سلام پیش کرتی ہیں۔

Related Posts