سعودی عرب کے نائب وزیر خارجہ ولید الخیرجی نے کہا ہے کہ اسرائیل کی فوجی کارروائیوں میں مسلسل اضافے کے نتیجے میں فلسطین افسوسناک واقعات اور نہتے شہریوں کے خلاف وحشیانہ کارروائیوں کا سامنا کر رہا ہے۔
انہوں نے منامہ ڈائیلاگ فورم 2023ء سے خطاب میں مزید کہا کہ ہم نے بارہا شہریوں کو کسی بھی شکل میں اور کسی بھی بہانے سے نشانہ بنانے کی مذمت کی ہے۔ غزہ جنگ کا جاری رہنا اور طول پکڑنا بلاجواز اور انسانی تباہی کا باعث بن سکتا ہے۔ یہ جنگ خطے میں وسیع پیمانے پر کشیدگی کا باعث سکتی ہے جس سے علاقائی سلامتی داؤ پر لگ سکتی ہے۔
غزہ کی صورتحال پر پاکستان سعودیہ سے رابطے میں ہے، علامہ طاہر اشرفی
الخریجی نے مزید کہا کہ مملکت غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی اور منصفانہ اور جامع امن کے حصول کے لیے کوششیں جاری رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب فوری جنگ بندی اور غزہ پر مسلط کردہ محاصرہ ختم کرنے کے لیے کوششیں جاری رکھے گا۔
درایں اثنا اردن کے وزیر خارجہ ایمن صفدی نے کہا کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی مسلط کردہ جنگ اسرائیل کی صریح جارحیت ہے جسے اسرائیل کے حق دفاع کا جواز نہیں بنایا جا سکتا۔
الصفدی نے 2023ء کے منامہ ڈائیلاگ سے خطاب میں کہا کہ میں سمجھ نہیں پا رہا کہ اسرائیل حماس کو تباہ کرنے کے اپنے مقصد کو کیسے حاصل کر سکتا ہے۔ اسرائیل کی یہ جنگ نہتے فلسطینیوں کے خلاف ہے۔